كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ صحيح وَعَنْ عَلِيٍّ - رضي الله عنه: أَنَّهُ كَبَّرَ عَلَى سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ سِتًّا، وَقَالَ: إِنَّهُ بَدْرِيٌّ. رَوَاهُ سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ. وَأَصْلُهُ فِي ((الْبُخَارِيِّ)).
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ میں چھ تکبیریں کہیں اور فرمایا کہ یہ بدری ہیں۔ (اسے سعید بن منصور نے روایت کیا ہے اور اس کی اصل بخاری میں ہے۔)
تشریح :
اس سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ کسی کی بزرگی اور شرف کا لحاظ رکھتے ہوئے چار سے زائد تکبیریں کہی جاسکتی ہیں۔ وضاحت : [حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ ] حنیف تصغیر ہے ۔ انصاری‘ اوسی اور مدنی ہیں۔ غزوۂ بدر اور باقی غزوات و مشاہد میں حاضر تھے۔ غزوۂ احد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثابت قدم رہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انھیں بصرہ پر عامل مقرر کیا اور صفین میں بھی ان کے ساتھ تھے۔ ہجرت مدینہ کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے مابین مؤاخات ہوئی۔ ۳۸ ہجری میں وفات پائی۔
تخریج :
أخرجه سعيد بن منصوركما في فتح الباري:7 /318، وأصله في البخاري، حديث:4004. *إسماعيل ابن أبي خالد عنعن، وله شاهد عند البخاري في التاريخ الكبير:4 /97، وللحديث شواهد أخرى.
اس سے بھی یہی ثابت ہوتا ہے کہ کسی کی بزرگی اور شرف کا لحاظ رکھتے ہوئے چار سے زائد تکبیریں کہی جاسکتی ہیں۔ وضاحت : [حضرت سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ ] حنیف تصغیر ہے ۔ انصاری‘ اوسی اور مدنی ہیں۔ غزوۂ بدر اور باقی غزوات و مشاہد میں حاضر تھے۔ غزوۂ احد میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثابت قدم رہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انھیں بصرہ پر عامل مقرر کیا اور صفین میں بھی ان کے ساتھ تھے۔ ہجرت مدینہ کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ اور ان کے مابین مؤاخات ہوئی۔ ۳۸ ہجری میں وفات پائی۔