كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ صحيح وَعَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ - رضي الله عنه - قَالَ: صَلَّيْتُ وَرَاءَ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - عَلَى امْرَأَةٍ [ص:162] مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا، فَقَامَ وَسْطَهَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک ایسی عورت کی نماز جنازہ پڑھی جو حالت نفاس میں فوت ہوئی تھی۔ آپ اس کے درمیان میں کھڑے ہوئے تھے۔ (بخاری و مسلم)
تشریح :
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ میت اگر عورت ہو تو امام میت کے درمیان کھڑا ہو کر نماز جنازہ پڑھائے۔ 2. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے‘ ابوداود اور ترمذی وغیرہ میں ہے کہ میت اگر مرد ہو تو امام کو اس کے سر کے برابر کھڑا ہو کر نماز جنازہ پڑھانی چاہیے۔ (سنن أبي داود‘ الجنائز‘ حدیث:۳۱۹۴‘ وجامع الترمذي‘ الجنائز‘ حدیث:۱۰۳۴) امام شافعی رحمہ اللہ کایہی قول ہے‘ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے بھی ایک قول اسی طرح منقول ہے جیسا کہ ہدایہ میں ہے۔ اس کے برعکس علمائے احناف عموماً بلافرق مرد و عورت کے دل کے برابر کھڑے ہو کر نماز جنازہ پڑھاتے ہیں مگر اس کی کوئی شرعی دلیل نہیں بلکہ نص صریح کے مقابلے میں محض قیاس پر عمل کرتے ہیں کہ دل منبع ایمان ہے‘ اس لیے دل کے برابر کھڑا ہونا چاہیے لیکن یہ حقیقتاً حدیث کے خلاف ہے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الجنائز، باب الصلاة على النفساء إذا ماتت في نفاسها، حديث:1331، ومسلم، الجنائز، باب أين يقوم الإمام من الميت للصلاة عليه، حديث:964.
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ میت اگر عورت ہو تو امام میت کے درمیان کھڑا ہو کر نماز جنازہ پڑھائے۔ 2. حضرت انس رضی اللہ عنہ سے‘ ابوداود اور ترمذی وغیرہ میں ہے کہ میت اگر مرد ہو تو امام کو اس کے سر کے برابر کھڑا ہو کر نماز جنازہ پڑھانی چاہیے۔ (سنن أبي داود‘ الجنائز‘ حدیث:۳۱۹۴‘ وجامع الترمذي‘ الجنائز‘ حدیث:۱۰۳۴) امام شافعی رحمہ اللہ کایہی قول ہے‘ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے بھی ایک قول اسی طرح منقول ہے جیسا کہ ہدایہ میں ہے۔ اس کے برعکس علمائے احناف عموماً بلافرق مرد و عورت کے دل کے برابر کھڑے ہو کر نماز جنازہ پڑھاتے ہیں مگر اس کی کوئی شرعی دلیل نہیں بلکہ نص صریح کے مقابلے میں محض قیاس پر عمل کرتے ہیں کہ دل منبع ایمان ہے‘ اس لیے دل کے برابر کھڑا ہونا چاہیے لیکن یہ حقیقتاً حدیث کے خلاف ہے۔