بلوغ المرام - حدیث 444

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْجَنَائِزِ ضعيف وَعَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ فَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَامُ أَوْصَتْ أَنْ يُغَسِّلَهَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ. رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ.

ترجمہ - حدیث 444

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے یہ وصیت کی تھی کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ خود انھیں غسل دیں۔ (اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : وصیت کا پورا کرنا اسلام میں نہایت ضروری ہے‘ اس لیے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خود حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا۔ وصیت بھی پوری ہوگئی اور خاوند کا اپنی بیوی کو غسل دینا بھی ثابت ہوگیا جیسا کہ تفصیل گزشتہ حدیث کے تحت گزر چکی ہے۔ وضاحت: [حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے چھوٹی لخت جگر تھیں۔ اس امت کی خواتین کی سردار ہیں۔ ۲ہجری رمضان المبارک میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انھیں اپنی زوجیت میں لیا اور ذوالحجہ میں رخصتی ہوئی۔ رخصتی کے وقت ان کی عمر پندرہ سال پانچ ماہ تھی۔ ۱۱ ہجری رمضان المبارک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے چھ ماہ بعد مدینہ منورہ میں وفات پائی۔
تخریج : أخرجه الدارقطني:2 /79، والبيهقي:3 /396.* أم جعفربنت محمد بن جعفروهي أم عون بن محمد، لم أجد من وثقها، وقال ابن التركماني: "في سنده من يحتاج إلى كشف حاله" وفي الحديث علة أخرى ذكرها ابن التركماني. وصیت کا پورا کرنا اسلام میں نہایت ضروری ہے‘ اس لیے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خود حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا۔ وصیت بھی پوری ہوگئی اور خاوند کا اپنی بیوی کو غسل دینا بھی ثابت ہوگیا جیسا کہ تفصیل گزشتہ حدیث کے تحت گزر چکی ہے۔ وضاحت: [حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ] نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سب سے چھوٹی لخت جگر تھیں۔ اس امت کی خواتین کی سردار ہیں۔ ۲ہجری رمضان المبارک میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انھیں اپنی زوجیت میں لیا اور ذوالحجہ میں رخصتی ہوئی۔ رخصتی کے وقت ان کی عمر پندرہ سال پانچ ماہ تھی۔ ۱۱ ہجری رمضان المبارک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے چھ ماہ بعد مدینہ منورہ میں وفات پائی۔