كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ الْكُسُوفِ صحيح وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - جَهَرَ فِي صَلَاةِ الْكُسُوفِ بِقِرَاءَتِهِ، فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فِي رَكْعَتَيْنِ، وَأَرْبَعَ سَجَدَاتٍ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ، وَهَذَا لَفْظُ مُسْلِمٍ. وَفِي رِوَايَةٍ لَهُ: فَبَعَثَ مُنَادِيًا يُنَادِي: الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: نماز کسوف کا بیان
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گرہن کی نماز میں قراء ت بلند آواز سے کی اور دو رکعتوں میں چار رکوع اور چار ہی سجدے کیے۔ (بخاری و مسلم۔ یہ الفاظ مسلم کے ہیں) اور مسلم کی ایک روایت میں ہے: آپ نے منادی کرنے والے کو بھیجا جو [اَلصَّلَاۃُ جَامِعَۃٌ] ’’نماز جمع کرنے والی ہے۔‘‘ کی منادی کرتا تھا۔
تشریح :
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف میں قراء ت بلند آواز سے فرمائی۔ 2. یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ نماز عام نمازوں کی طرح نہیں بلکہ اس میں ایک رکوع کا اضافہ ہے۔ اس روایت کی رو سے آپ ایک رکعت میں دو رکوع فرماتے۔ اور یہی موقف راجح ہے جیسا کہ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ ظاہر ہے ہر رکوع سے اٹھ کر نئے سرے سے قراء ت کی ہوگی۔ اس طرح قراء ت کا بھی اضافہ ہوا۔ 3.اس کا خاص وقت مقرر و متعین نہیں ہے‘ جب سورج یا چاند کو گرہن ہوگا اسی وقت نماز پڑھی جائے گی۔ 4.عام نمازوں کے لیے تو اذان مقرر ہے اور صلاۃ کسوف و خسوف کے لیے [اَلصَّلاَۃُ جَامِعَۃٌ] کہنا مشروع ہے۔ پنجگانہ نماز کے لیے یہ کہنا ثابت نہیں ہے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الكسوف، باب الجهر با لقراءة في الكسوف، حديث:1065، ومسلم، الكسوف، باب صلاة الكسوف، حديث:901.
1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کسوف میں قراء ت بلند آواز سے فرمائی۔ 2. یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ نماز عام نمازوں کی طرح نہیں بلکہ اس میں ایک رکوع کا اضافہ ہے۔ اس روایت کی رو سے آپ ایک رکعت میں دو رکوع فرماتے۔ اور یہی موقف راجح ہے جیسا کہ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ ظاہر ہے ہر رکوع سے اٹھ کر نئے سرے سے قراء ت کی ہوگی۔ اس طرح قراء ت کا بھی اضافہ ہوا۔ 3.اس کا خاص وقت مقرر و متعین نہیں ہے‘ جب سورج یا چاند کو گرہن ہوگا اسی وقت نماز پڑھی جائے گی۔ 4.عام نمازوں کے لیے تو اذان مقرر ہے اور صلاۃ کسوف و خسوف کے لیے [اَلصَّلاَۃُ جَامِعَۃٌ] کہنا مشروع ہے۔ پنجگانہ نماز کے لیے یہ کہنا ثابت نہیں ہے۔