بلوغ المرام - حدیث 378

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةُ الْجُمُعَةِ حسن وَعَنِ الْحَكَمِ بْنِ حَزْنٍ - رضي الله عنه - قَالَ: شَهِدْنَا الْجُمُعَةَ مَعَ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - فَقَامَ مُتَوَكِّئًا عَلَى عَصًا أَوْ قَوْسٍ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ.

ترجمہ - حدیث 378

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نماز جمعہ کا بیان حضرت حکم بن حزن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ میں حاضر تھے۔ آپ لاٹھی یا کمان کا سہارا لے کر کھڑے ہوئے۔ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : 1. اس حدیث کی رو سے خطیب خطبۂجمعہ کے وقت کسی چیز کا سہارا لے سکتا ہے۔ 2.یہ مستحب ہے۔ 3. حکمت اس کی یہ ہے کہ یہ چیز خطیب کے لیے ڈھارس کا کام دیتی ہے‘ ہاتھ بے فائدہ حرکت کرنے سے بچے رہتے ہیں اور آدمی میں تھکاوٹ کا احساس بھی پیدا نہیں ہوتا۔ راوئ حدیث: [حضرت حکم بن حزن رضی اللہ عنہ ] حکم میں ’’حا‘‘ اور ’’کاف‘‘ دونوں پر فتحہ ہے۔ اور حزن کی ’’حا‘‘ پر فتحہ اور ’’زا‘‘ ساکن ہے۔ ان کا پورا نام حکم بن حزن بن ابی وہب مخزومی ہے۔ ان کے اسلام کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ جنگ یمامہ سے پہلے اسلام قبول کیا‘ حالانکہ صحیح یہ ہے کہ انھوں نے فتح مکہ کے موقع پر اسلام قبول کیا تھا۔ اس حدیث سے معلوم ہو رہا ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی ہے۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الصلاة، باب الرجل يخطب على قوس، حديث:1096. 1. اس حدیث کی رو سے خطیب خطبۂجمعہ کے وقت کسی چیز کا سہارا لے سکتا ہے۔ 2.یہ مستحب ہے۔ 3. حکمت اس کی یہ ہے کہ یہ چیز خطیب کے لیے ڈھارس کا کام دیتی ہے‘ ہاتھ بے فائدہ حرکت کرنے سے بچے رہتے ہیں اور آدمی میں تھکاوٹ کا احساس بھی پیدا نہیں ہوتا۔ راوئ حدیث: [حضرت حکم بن حزن رضی اللہ عنہ ] حکم میں ’’حا‘‘ اور ’’کاف‘‘ دونوں پر فتحہ ہے۔ اور حزن کی ’’حا‘‘ پر فتحہ اور ’’زا‘‘ ساکن ہے۔ ان کا پورا نام حکم بن حزن بن ابی وہب مخزومی ہے۔ ان کے اسلام کے بارے میں ایک قول یہ ہے کہ جنگ یمامہ سے پہلے اسلام قبول کیا‘ حالانکہ صحیح یہ ہے کہ انھوں نے فتح مکہ کے موقع پر اسلام قبول کیا تھا۔ اس حدیث سے معلوم ہو رہا ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی ہے۔