بلوغ المرام - حدیث 370

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةُ الْجُمُعَةِ صحيح وَعَنْهُ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - ذَكَرَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ: ((فِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي، يَسْأَلُ اللَّهَ - عز وجل - شَيْئًا إِلَّا أَعْطَاهُ إِيَّاهُ))، وَأَشَارَ بِيَدِهِ يُقَلِّلُهَا. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَفِي رِوَايَةٍ لِمُسْلِمٍ: ((وَهِيَ سَاعَةٌ خَفِيفَةٌ)).

ترجمہ - حدیث 370

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نماز جمعہ کا بیان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعے کے دن کا ذکر کیا اور فرمایا: ’’اس میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ جو بندۂ مسلم اس گھڑی میں نماز پڑھتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے کسی چیز کا سوال کرے تو اللہ تعالیٰ وہ اسے ضرور عنایت فرماتا ہے۔‘‘ اور آپ نے اپنے دست مبارک سے اشارہ کیا کہ وہ وقت بہت تھوڑا سا ہے۔ (بخاری و مسلم)اور مسلم کی ایک روایت میں ہے: وہ وقت خفیف سا ہوتا ہے۔
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعے کے روز ایک مخصوص وقت ایسا ہے جس میں بندے کی ہر دعا (سوائے قطع رحمی اور گناہ کے) شرف قبولیت سے ہمکنار ہوتی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تعیین بیان نہیں فرمائی۔ اس گھڑی کو بھی شب قدر کی طرح مخفی اور پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ اسے تلاش کرنے میں اپنا زیادہ سے زیادہ قیمتی وقت صرف کریں۔ اس طرح ان کا شوق جستجو بڑھے اور ان کی نیکیوں میں اضافہ ہو۔
تخریج : أخرجه البخاري، الجمعة، باب الساعة التي في يوم الجمعة، حديث:935، ومسلم، الجمعة، باب في الساعة التي في يوم الجمعة، حديث:852. اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعے کے روز ایک مخصوص وقت ایسا ہے جس میں بندے کی ہر دعا (سوائے قطع رحمی اور گناہ کے) شرف قبولیت سے ہمکنار ہوتی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تعیین بیان نہیں فرمائی۔ اس گھڑی کو بھی شب قدر کی طرح مخفی اور پوشیدہ رکھا تاکہ لوگ اسے تلاش کرنے میں اپنا زیادہ سے زیادہ قیمتی وقت صرف کریں۔ اس طرح ان کا شوق جستجو بڑھے اور ان کی نیکیوں میں اضافہ ہو۔