بلوغ المرام - حدیث 351

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِ وَالْمَرِيضِ صحيح وَعَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: كَانَتْ بِي بَوَاسِيرُ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - عَنِ الصَّلَاةِ؟ فَقَالَ: ((صَلِّ قَائِمًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ)). رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.

ترجمہ - حدیث 351

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: مسافر اور مریض کی نماز کا بیان حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ مجھے بواسیر کا مرض تھا۔ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز پڑھنے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’کھڑے ہو کر نماز پڑھو‘ اگر کھڑے ہو کر نہ پڑھ سکو تو پھر بیٹھ کر پڑھو‘ اور اس کی بھی طاقت نہ ہو تو پھر پہلو کے بل لیٹ کر پڑھ لو۔‘‘ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : بیٹھنے کی صورت بعض کے نزدیک چار زانو ہے اور بعض کے نزدیک تشہد کی سی صورت۔ دراصل بات یہ ہے کہ مریض جس طرح آسانی سے بیٹھ سکتا ہو اسی طرح بیٹھے‘ اسے ہر طرح اجازت ہے۔ چت لیٹ کر پڑھنے کی بھی گنجائش ہے۔ اگر کسی حالت اور کسی پہلو پر بھی ممکن نہ ہو تو پھر جو صورت اختیار کر سکتا ہو کر لے۔ (یہ حدیث باب صفۃ الصلاۃ کے آخر میں نمبر ۲۶۰ کے تحت گزر چکی ہے۔)
تخریج : أخرجه البخاري، تقصير الصلاة، باب إذا لم يطق قاعدًا صلى علي جنب، حديث:1117. بیٹھنے کی صورت بعض کے نزدیک چار زانو ہے اور بعض کے نزدیک تشہد کی سی صورت۔ دراصل بات یہ ہے کہ مریض جس طرح آسانی سے بیٹھ سکتا ہو اسی طرح بیٹھے‘ اسے ہر طرح اجازت ہے۔ چت لیٹ کر پڑھنے کی بھی گنجائش ہے۔ اگر کسی حالت اور کسی پہلو پر بھی ممکن نہ ہو تو پھر جو صورت اختیار کر سکتا ہو کر لے۔ (یہ حدیث باب صفۃ الصلاۃ کے آخر میں نمبر ۲۶۰ کے تحت گزر چکی ہے۔)