بلوغ المرام - حدیث 343

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِ وَالْمَرِيضِ حسن وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ أَنْ تُؤْتَى رُخَصُهُ كَمَا يَكْرَهُ أَنْ تُؤْتَى مَعْصِيَتُهُ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ خُزَيْمَةَ، وَابْنُ حِبَّانَ. وَفِي رِوَايَةٍ: ((كَمَا يُحِبُّ أَنْ تُؤْتَى عَزَائِمُهُ)).

ترجمہ - حدیث 343

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: مسافر اور مریض کی نماز کا بیان حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کو یہ پسند ہے کہ جن کاموں میں اس نے رخصت عنایت فرمائی ہے‘ ان میں رخصت پر عمل کیا جائے‘ جس طرح اسے یہ ناپسند ہے کہ معصیت والے کاموں کو کیا جائے۔‘‘ (اسے احمد نے روایت کیا ہے اور ابن خزیمہ اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے۔) اور ایک روایت میں ہے : ’’جیسے اللہ تعالیٰ کو پسند ہے کہ اس کے تاکیدی احکام (فرائض) کو ادا کیا جائے۔‘‘
تشریح : اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ سفر میں نماز قصر کر کے پڑھنا بہتر ہے۔ عمل کے لحاظ سے دیکھیں تو یہ اگرچہ تعداد میں مکمل چار رکعتیں پڑھنے سے کم ہے مگر افضل یہی دو رکعتیں ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی رخصت کو قبول کرنا اللہ کے ہاں اسی طرح محبوب ہے جیسے عزیمت پر عمل کرنا محبوب اور پسندیدہ ہے۔
تخریج : أخرجه أحمد: 2 /108، وابن حبان (الموارد)، حديث:545، وابن خزيمة: 2 /73، حديث:950، 2027. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ سفر میں نماز قصر کر کے پڑھنا بہتر ہے۔ عمل کے لحاظ سے دیکھیں تو یہ اگرچہ تعداد میں مکمل چار رکعتیں پڑھنے سے کم ہے مگر افضل یہی دو رکعتیں ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی رخصت کو قبول کرنا اللہ کے ہاں اسی طرح محبوب ہے جیسے عزیمت پر عمل کرنا محبوب اور پسندیدہ ہے۔