بلوغ المرام - حدیث 339

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ وَالْإِمَامَةِ ضعيف وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((صَلُّوا عَلَى مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَصَلُّوا خَلْفَ مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ)). رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ بِإِسْنَادٍ ضَعِيفٍ.

ترجمہ - حدیث 339

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نماز با جماعت اور امامت کے مسائل کا بیان حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس کسی نے [لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ ] زبان سے کہا اس کی نماز جنازہ پڑھو اور جو [لَا إِلٰـہَ إِلَّا اللّٰہُ] کہے اس کے پیچھے نماز بھی پڑھ لیا کرو۔‘‘ (اسے دارقطنی نے ضعیف سند سے روایت کیا ہے۔)
تشریح : 1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ گناہ گار کلمہ گو آدمی کی نماز جنازہ درست ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اس کے تو قائل ہیں مگر راہزن اور باغی کی نماز جنازہ کے قائل نہیں۔ 2.علماء اور بزرگ لوگوں کو فاسق و فاجر اور خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہیں پڑھنی چاہیے۔ 3. نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خودکشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ نہیں پڑھی تھی‘ البتہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ ’’جاؤ تم اس کی نماز جنازہ پڑھ لو۔‘‘
تخریج : أخرجه الدارقطني: 2 /56.* عثمان بن عبدالرحمن وخالد بن إسماعيل المخزومي مجروحان متروكان. 1. اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ گناہ گار کلمہ گو آدمی کی نماز جنازہ درست ہے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اس کے تو قائل ہیں مگر راہزن اور باغی کی نماز جنازہ کے قائل نہیں۔ 2.علماء اور بزرگ لوگوں کو فاسق و فاجر اور خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ نہیں پڑھنی چاہیے۔ 3. نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک خودکشی کرنے والے شخص کی نماز جنازہ نہیں پڑھی تھی‘ البتہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ ’’جاؤ تم اس کی نماز جنازہ پڑھ لو۔‘‘