بلوغ المرام - حدیث 336

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ الْجَمَاعَةِ وَالْإِمَامَةِ صحيح وَعَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((صَلَاةُ الرَّجُلِ مَعَ الرَّجُلِ أَزْكَى مِنْ صَلَاتِهِ وَحْدَهُ، وَصَلَاتُهُ مَعَ الرَّجُلَيْنِ أَزْكَى مِنْ صَلَاتِهِ مَعَ الرَّجُلِ، وَمَا كَانَ أَكْثَرَ فَهُوَ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ - عز وجل)). رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.

ترجمہ - حدیث 336

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نماز با جماعت اور امامت کے مسائل کا بیان حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک آدمی کا دوسرے آدمی کے ساتھ مل کر نماز پڑھنا تنہا نماز پڑھنے سے کہیں زیادہ پاکیزہ اور اجر و ثواب کا موجب ہے۔ اور دو آدمیوں کے ساتھ مل کر نماز پڑھنا ایک آدمی کے ساتھ مل کر نماز پڑھنے سے زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے۔ اسی طرح جتنے افراد زیادہ ہوں اتنا ہی اللہ تعالیٰ کے ہاں زیادہ محبوب ہے۔‘‘ (اسے ابوداود اور نسائی نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جماعت میں نمازیوں کی تعداد جتنی زیادہ ہوگی وہ نماز اتنی ہی اللہ کے نزدیک محبوب ہوگی اور اجر و ثواب بھی زیادہ ملے گا۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الصلاة، باب في فضل صلاة الجماعة، حديث:554، والنسائي، الإمامة، حديث:844، وابن حبان (الموارد)، حديث:429، وابن خزيمة، حديث:1477. اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جماعت میں نمازیوں کی تعداد جتنی زیادہ ہوگی وہ نماز اتنی ہی اللہ کے نزدیک محبوب ہوگی اور اجر و ثواب بھی زیادہ ملے گا۔