بلوغ المرام - حدیث 313

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ صحيح وَعَنْ عَائِشَةَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا- قَالَتْ: دَخَلَ النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم - بَيْتِي، فَصَلَّى الضُّحَى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ - رَوَاهُ ابْنُ حِبَّانَ فِي ((صَحِيحِهِ)).

ترجمہ - حدیث 313

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نفل نماز کا بیان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تشریف لائے اور نماز ضحی کی آٹھ رکعتیں ادا فرمائیں۔ (اسے ابن حبان نے اپنی صحیح میں روایت کیاہے۔)
تشریح : 1. اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں آٹھ رکعت نماز ضحیٰ پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے‘ ممکن ہے اس نماز سے مراد سفر سے واپسی پر پڑھی گئی نماز ہو۔ 2. نماز ضحیٰ کا بڑا فائدہ صحیح مسلم کی روایت میں منقول ہے کہ انسان پر اس کے ہر جوڑ کی طرف سے روزانہ ایک حق واجب ہوتا ہے‘ انسان کے جسم میں تین سو ساٹھ جوڑ ہوتے ہیں۔ (صحیح مسلم‘ صلاۃ المسافرین‘ حدیث:۷۲۰) اس نماز کی دو رکعتیں ادا کرنے سے وہ حقوق ادا ہو جاتے ہیں جو ان تمام جوڑوں پر واجب ہوتے ہیں۔
تخریج : أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:630، وللحديث شاهد عنده (631) وسنده حسن. 1. اس حدیث سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے میں آٹھ رکعت نماز ضحیٰ پڑھنے کا ثبوت ملتا ہے‘ ممکن ہے اس نماز سے مراد سفر سے واپسی پر پڑھی گئی نماز ہو۔ 2. نماز ضحیٰ کا بڑا فائدہ صحیح مسلم کی روایت میں منقول ہے کہ انسان پر اس کے ہر جوڑ کی طرف سے روزانہ ایک حق واجب ہوتا ہے‘ انسان کے جسم میں تین سو ساٹھ جوڑ ہوتے ہیں۔ (صحیح مسلم‘ صلاۃ المسافرین‘ حدیث:۷۲۰) اس نماز کی دو رکعتیں ادا کرنے سے وہ حقوق ادا ہو جاتے ہیں جو ان تمام جوڑوں پر واجب ہوتے ہیں۔