كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ ضعيف وَعَنْ عَلِيٍّ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((أَوْتِرُوا يَا أَهْلُ الْقُرْآنَ، فَإِنَّ اللَّهَ وِتْرٌ يُحِبُّ الْوِتْرَ)). رَوَاهُ الْخَمْسَةُ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ خُزَيْمَةَ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: نفل نماز کا بیان
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے قرآن والو! وتر پڑھا کرو۔ اللہ خود بھی وتر (یکتا) ہے اور وتر کو پسند کرتا ہے۔‘‘(اسے پانچوں نے روایت کیا ہے اور ابن خزیمہ نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بناپر صحیح اور حسن قرار دیا ہے‘ لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود شواہد کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۲ /۴۱۳‘ وصحیح أبوداود (مفصل) للألباني‘ حدیث:۱۲۷۴) بنابریں اس حدیث سے حفاظ قرآن کو ترغیب ہے کہ وہ قیام اللیل کا اہتمام کریں کیونکہ اس سے قرآن یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الصلاة، باب استحباب الوتر، حديث:1416، والترمذي، الوتر، حديث:453، والنسائي، قيام الليل، حديث:1676، وابن ماجه، إقامة الصلوات، حديث:1169، وأحمد: 1 /148، وابن خزيمة: 2 /137، حديث:1067، وأبو اسحاق عنعن.
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے شواہد کی بناپر صحیح اور حسن قرار دیا ہے‘ لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود شواہد کی بنا پر قابل حجت اور قابل عمل ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (الموسوعۃ الحدیثیۃ مسند الإمام أحمد:۲ /۴۱۳‘ وصحیح أبوداود (مفصل) للألباني‘ حدیث:۱۲۷۴) بنابریں اس حدیث سے حفاظ قرآن کو ترغیب ہے کہ وہ قیام اللیل کا اہتمام کریں کیونکہ اس سے قرآن یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے۔