کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْمِيَاهِ ضعيف وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ - صلى الله عليه وسلم: ((إِنَّ الْمَاءَ لَا يُنَجِّسُهُ شَيْءٌ، إِلَّا مَا غَلَبَ عَلَى رِيحِهِ وَطَعْمِهِ، وَلَوْنِهِ)). أَخْرَجَهُ ابْنُ مَاجَهْ وَضَعَّفَهُ أَبُو حَاتِمٍ. وَلِلْبَيْهَقِيِّ: ((الْمَاءُ طَاهِرٌ إِلَّا إِنْ تَغَيَّرَ رِيحُهُ، أَوْ طَعْمُهُ، أَوْ لَوْنُهُ; بِنَجَاسَةٍ تَحْدُثُ فِيهِ)).
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: پانی کے احکام ومسائل (مختلف ذرائع سے حاصل شدہ پانی کا بیان)
حضرت ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یقینا پانی کو کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی ا لّا یہ کہ پانی پر اس (ناپاک و پلید چیز) کی بو‘ ذائقہ اور رنگت غالب آجائے۔‘‘ (اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے اور ابوحاتم نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔) بیہقی میں الفاظ حدیث اس طرح ہیں: ’’پانی پاک ہے (اور پاک کرنے والا بھی ہے) مگر یہ کہ کسی نجاست کی وجہ سے‘ جو اس میں گر جائے‘ اس کی بو یا اس کا ذائقہ یا اس کا رنگ بدل جائے۔‘‘
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پانی اگر زیادہ مقدار مثلاً: دو قلے‘ یا اس سے زیادہ ہو تو کوئی چیز اسے پلید نہیں کرتی۔ ہاں‘ اگر نجاست گرنے کی وجہ سے اس کا رنگ‘ بو یا ذائقہ بدل جائے تو وہ پلید ہو جاتا ہے۔راویٔ حدیث: [حضرت ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ ] ابوامامہ کنیت ہے۔ ’’امامہ‘‘ ہمزہ کے ضمہ کے ساتھ ہے۔ باہلہ قبیلے سے ہونے کی وجہ سے باہلی کہلائے‘ جو کہ ایک مشہور و معروف قبیلہ ہے۔ ان کا نام صُدَيْ (تصغیر) بن عجلان ہے۔ مشہور صحابی ٔرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ یہ ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ہیں جن سے بکثرت روایات مروی ہیں۔ مصر میں سکونت اختیار کی، پھر حمص کی جانب منتقل ہو گئے۔ وہیں ان کی وفات ۸۱ یا ۸۶ ہجری میں ہوئی۔ شام میں وفات پانے والے سب سے آخری صحابی یہی ہیں … رضی اللہ عنہ-
تخریج :
أخرجه ابن ماجه، الطهارة، باب الحياض، حديث:521 وسنده ضعيف من أجل رشدين، والبيهقي:1 / 260، وسنده ضعيف من أجل عنعنة بقية- علل الحديث لابن أبي حاتم:1 / 44، حديث: 97، والحديث يغني عنه الإجماع، انظر الإجماع لابن المنذر ص:33 نص:11، 12.
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پانی اگر زیادہ مقدار مثلاً: دو قلے‘ یا اس سے زیادہ ہو تو کوئی چیز اسے پلید نہیں کرتی۔ ہاں‘ اگر نجاست گرنے کی وجہ سے اس کا رنگ‘ بو یا ذائقہ بدل جائے تو وہ پلید ہو جاتا ہے۔راویٔ حدیث: [حضرت ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ ] ابوامامہ کنیت ہے۔ ’’امامہ‘‘ ہمزہ کے ضمہ کے ساتھ ہے۔ باہلہ قبیلے سے ہونے کی وجہ سے باہلی کہلائے‘ جو کہ ایک مشہور و معروف قبیلہ ہے۔ ان کا نام صُدَيْ (تصغیر) بن عجلان ہے۔ مشہور صحابی ٔرسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ یہ ان صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے ہیں جن سے بکثرت روایات مروی ہیں۔ مصر میں سکونت اختیار کی، پھر حمص کی جانب منتقل ہو گئے۔ وہیں ان کی وفات ۸۱ یا ۸۶ ہجری میں ہوئی۔ شام میں وفات پانے والے سب سے آخری صحابی یہی ہیں … رضی اللہ عنہ-