كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((أَفْضَلُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْفَرِيضَةِ صَلَاةُ اللَّيْلِ)). أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: نفل نماز کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فرض نماز کے بعد افضل نماز رات کی نماز ہے۔‘‘ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
1. اس حدیث سے نماز تہجد کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔ اس کی فضیلت پر خود قرآن مجید شاہد ہے۔ 2.کتب احادیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ فرض نماز کے بعد کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’رات کے آخری حصے کی نماز۔‘‘ (صحیح مسلم‘ الصیام‘ باب فضل صوم المحرم‘ حدیث:۱۱۶۳) 3حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ بندے کو اپنے پروردگار سے تمام اوقات سے زیادہ تقرب رات کے آخری حصے میں حاصل ہوتا ہے۔ (مسند أحمد:۴ /۱۱۴‘ وسنن ابن ماجہ‘ إقامۃ الصلوات‘ باب ماجاء في الساعات التي تکرہ فیھا الصلاۃ‘ حدیث:۱۲۵۱) اس لیے بندگان الٰہی کو چاہیے کہ خواص کے زمرے میں شامل ہونے کے لیے شب بیداری کو اپنا معمول بنانے کی کوشش کریں۔ یہ بارگاہ رب العزت میں حاضری اور سرگوشی و مناجات کا سب سے اچھا موقع ہوتا ہے۔
تخریج :
أخرجه مسلم، الصيام، باب فضل صوم المحرم، حديث:1163.
1. اس حدیث سے نماز تہجد کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔ اس کی فضیلت پر خود قرآن مجید شاہد ہے۔ 2.کتب احادیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ فرض نماز کے بعد کون سی نماز افضل ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’رات کے آخری حصے کی نماز۔‘‘ (صحیح مسلم‘ الصیام‘ باب فضل صوم المحرم‘ حدیث:۱۱۶۳) 3حضرت عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ بندے کو اپنے پروردگار سے تمام اوقات سے زیادہ تقرب رات کے آخری حصے میں حاصل ہوتا ہے۔ (مسند أحمد:۴ /۱۱۴‘ وسنن ابن ماجہ‘ إقامۃ الصلوات‘ باب ماجاء في الساعات التي تکرہ فیھا الصلاۃ‘ حدیث:۱۲۵۱) اس لیے بندگان الٰہی کو چاہیے کہ خواص کے زمرے میں شامل ہونے کے لیے شب بیداری کو اپنا معمول بنانے کی کوشش کریں۔ یہ بارگاہ رب العزت میں حاضری اور سرگوشی و مناجات کا سب سے اچھا موقع ہوتا ہے۔