بلوغ المرام - حدیث 285

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ حسن وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((رَحِمَ اللَّهُ امْرَأً صَلَّى أَرْبَعًا قَبْلَ الْعَصْرِ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَأَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَحَسَّنَهُ، وَابْنُ خُزَيْمَةَ وَصَحَّحَهُ.

ترجمہ - حدیث 285

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نفل نماز کا بیان حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اس شخص پر رحم فرمائے جس نے نماز عصر سے پہلے چار رکعات پڑھیں۔‘‘ (اسے احمد‘ ابوداود اور ترمذی نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے حسن قرار دیا ہے‘ نیز اسے ابن خزیمہ نے روایت کیا ہے اور صحیح کہا ہے۔)
تشریح : نماز عصر سے پہلے یہ چار رکعتیں سنن رواتب (مؤکدہ سنتیں) تو نہیں لیکن ہیں بہت زیادہ فضیلت کی حامل۔ ان چار رکعتوں کا اہتمام کرنے والے شخص کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دعائیہ کلمات رَحِمَ اللّٰـہُ امْرَأً ہی ان رکعتوں کی بہت زیادہ فضیلت پر دلالت کرتے ہیں‘ یعنی جو شخص یہ چار رکعتیں پڑھے اس پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الصلاة، باب الصلاة قبل العصر، حديث:1271، والترمذي، الصلاة، حديث:430، وأحمد:2 /117، وابن خزيمة:2 /206، حديث:1193. نماز عصر سے پہلے یہ چار رکعتیں سنن رواتب (مؤکدہ سنتیں) تو نہیں لیکن ہیں بہت زیادہ فضیلت کی حامل۔ ان چار رکعتوں کا اہتمام کرنے والے شخص کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دعائیہ کلمات رَحِمَ اللّٰـہُ امْرَأً ہی ان رکعتوں کی بہت زیادہ فضیلت پر دلالت کرتے ہیں‘ یعنی جو شخص یہ چار رکعتیں پڑھے اس پر اللہ تعالیٰ کی رحمت ہو۔