كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ سُجُودِ السَّهْوِ وَغَيْرِهِ صحيح وَعَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ النَّبِيَّ - صلى الله عليه وسلم - بَعَثَ عَلِيًّا إِلَى الْيَمَنِ - فَذَكَرَ الْحَدِيثَ - قَالَ: فَكَتَبَ عَلِيٌّ - رضي الله عنه - بِإِسْلَامِهِمْ، فَلَمَّا قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - الْكِتَابَ خَرَّ سَاجِدًا. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيُّ. وَأَصْلُهُ فِي الْبُخَارِيِّ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: سجود سہو وغیرہ کا بیان
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا۔ راوی نے حدیث بیان کی جس میں اس نے کہا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اہل یمن کے اسلام قبول کرنے کی روداد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ارسال فرمائی۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مکتوب پڑھا تو آپ اس پر اللہ کا شکر ادا کرنے کے لیے سجدہ ریز ہوگئے۔ (اسے بیہقی نے روایت کیا ہے اور اس کی اصل بخاری میں موجود ہے۔)
تشریح :
1. آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مکتوب میں اہل یمن کے اسلام قبول کرنے کی خبر پڑھ کر سجدۂ شکر ادا کیا۔ مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ باعث خوشی اور مقام مسرت ہے اور یہ بھی ایک عظیم نعمت الٰہی ہے‘ اس لیے بطور شکرکے سجدۂ شکر بجا لانا مشروع ہے۔ 2. ایک وہ وقت تھا جب مسلمانوں کی کثرت تعداد باعث مسرت اور موجب انبساط ہوا کرتی تھی اور اب یہ دور ہے کہ مسلمان بچوں کی پیدائش روکنے کی شب و روز سکیمیں اور عملی تدبیریں بروئے کار لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں‘ اور ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومتی سطح پر زور و شور سے اس مہم کو چلایا جا رہا ہے اور کروڑہا روپیہ اسے کامیاب بنانے پر صرف کیا جا رہا ہے۔
تخریج :
أخرجه البيهقي: 2 /369، وأخرج البخاري صدر الحديث، المغازي، حديث:4349.
1. آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے مکتوب میں اہل یمن کے اسلام قبول کرنے کی خبر پڑھ کر سجدۂ شکر ادا کیا۔ مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ باعث خوشی اور مقام مسرت ہے اور یہ بھی ایک عظیم نعمت الٰہی ہے‘ اس لیے بطور شکرکے سجدۂ شکر بجا لانا مشروع ہے۔ 2. ایک وہ وقت تھا جب مسلمانوں کی کثرت تعداد باعث مسرت اور موجب انبساط ہوا کرتی تھی اور اب یہ دور ہے کہ مسلمان بچوں کی پیدائش روکنے کی شب و روز سکیمیں اور عملی تدبیریں بروئے کار لانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں‘ اور ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومتی سطح پر زور و شور سے اس مہم کو چلایا جا رہا ہے اور کروڑہا روپیہ اسے کامیاب بنانے پر صرف کیا جا رہا ہے۔