بلوغ المرام - حدیث 274

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ سُجُودِ السَّهْوِ وَغَيْرِهِ حسن وَعَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ - رضي الله عنه - قَالَ: فُضِّلَتْ سُورَةُ الْحَجِّ بِسَجْدَتَيْنِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ فِي ((الْمَرَاسِيلِ)). وَرَوَاهُ أَحْمَدُ، وَالتِّرْمِذِيُّ مَوْصُولًا مِنْ حَدِيثِ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، وَزَادَ: فَمَنْ لَمْ يَسْجُدْهُمَا، فَلَا يَقْرَأْهَا. وَسَنَدُهُ ضَعِيفٌ.

ترجمہ - حدیث 274

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: سجود سہو وغیرہ کا بیان حضرت خالد بن معدان رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ سورۂ حج کو دو سجدۂ تلاوت کی وجہ سے فضیلت دی گئی ہے۔ (اسے ابوداود نے مراسیل میں ذکر کیا ہے۔) اور اسے احمد اور ترمذی نے حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا ہے اور اس میں اتنا اضافہ ہے: ’’جو یہ دونوں سجدے نہ کرنا چاہے وہ اس (سورت) کی تلاوت ہی نہ کرے۔‘‘ (اس کی سند ضعیف ہے۔)
تشریح : 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۂ حج کے دونوں سجدے کرنے چاہییں۔ نہ کرنے والے کے بارے میں فرمایا کہ وہ اسے نہ پڑھے۔ اس کی حکمت یہ معلوم ہوتی ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت مستحب ہے اور سجدۂ تلاوت کرنا مسنون ہے۔ ترک سنت سے بہتر ہے کہ مستحب عمل ہی نہ کرے‘ یعنی اس کی تلاوت ہی نہ کرے تاکہ ترک سنت کا مرتکب نہ ہو۔ 2. حضرت عمر‘ حضرت عبداللہ بن عمر‘ حضرت عبداللہ بن مسعود‘ حضرت عبداللہ بن عباس‘ حضرت ابوموسیٰ‘ حضرت ابودرداء ‘ حضرت عمار بن یاسر اور دیگر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سورۂ حج میں دونوں سجدے کرتے تھے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (نیل الأوطار:۳ /۱۱۰) اس لیے اس روایت کو ناقابل عمل کہنا غلط ہے۔ راوئ حدیث: [خالدبن معدان رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابوعبداللہ کَلاعی (کاف پر فتحہ) ہے۔ حمص کے رہنے والے تھے۔ فقہاء تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کا قول ہے کہ میں نے ستر صحابہ رضی اللہ عنہم سے ملاقات کی ہے۔ ان کی وفات ۱۰۳ یا ۱۰۴ یا ۱۰۸ ہجری میں ہوئی۔ معدان کے میم پر فتحہ اور عین ساکن ہے۔
تخریج : أخرجه أبوداود في المراسيل، حديث:70 وسنده ضعيف لإرساله، وأحمد: 4 /151، والترمذي، الجمعة، حديث:578 من حديث عقبة بن عامر، وسنده حسن لذاته. 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۂ حج کے دونوں سجدے کرنے چاہییں۔ نہ کرنے والے کے بارے میں فرمایا کہ وہ اسے نہ پڑھے۔ اس کی حکمت یہ معلوم ہوتی ہے کہ قرآن مجید کی تلاوت مستحب ہے اور سجدۂ تلاوت کرنا مسنون ہے۔ ترک سنت سے بہتر ہے کہ مستحب عمل ہی نہ کرے‘ یعنی اس کی تلاوت ہی نہ کرے تاکہ ترک سنت کا مرتکب نہ ہو۔ 2. حضرت عمر‘ حضرت عبداللہ بن عمر‘ حضرت عبداللہ بن مسعود‘ حضرت عبداللہ بن عباس‘ حضرت ابوموسیٰ‘ حضرت ابودرداء ‘ حضرت عمار بن یاسر اور دیگر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سورۂ حج میں دونوں سجدے کرتے تھے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (نیل الأوطار:۳ /۱۱۰) اس لیے اس روایت کو ناقابل عمل کہنا غلط ہے۔ راوئ حدیث: [خالدبن معدان رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابوعبداللہ کَلاعی (کاف پر فتحہ) ہے۔ حمص کے رہنے والے تھے۔ فقہاء تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔ ان کا قول ہے کہ میں نے ستر صحابہ رضی اللہ عنہم سے ملاقات کی ہے۔ ان کی وفات ۱۰۳ یا ۱۰۴ یا ۱۰۸ ہجری میں ہوئی۔ معدان کے میم پر فتحہ اور عین ساکن ہے۔