بلوغ المرام - حدیث 257

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صِفَةِ الصَّلَاةِ صحيح وَعَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ - رضي الله عنه - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ لَهُ: ((أُوصِيكَ يَا مُعَاذُ: لَا تَدَعَنَّ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ أَنْ تَقُولُ: اللَّهُمَّ أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ وَحُسْنِ عِبَادَتِكَ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَأَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ بِسَنَدٍ قَوِيٍّ.

ترجمہ - حدیث 257

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نماز کی صفت کا بیان حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ’’اے معاذ! میں تجھے وصیت کرتا ہوں کہ ہر نماز کے اختتام کے بعد ان کلمات کو کبھی فراموش نہ کرنا [اَللّٰھُمَّ! أَعِنِّي عَلٰی ذِکْرِکَ… الخ] ’’اے اللہ! مجھے اپنا ذکر‘ اپنا شکر اور اپنی بہترین عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما۔‘‘ (اسے احمد‘ ابوداود اور نسائی نے قوی سند کے ساتھ روایت کیا ہے۔)
تشریح : 1. [لَا تَدَعَنَّ] اس پر مدلول ہے کہ اس دعا کو فرض نماز کے بعد نظر انداز کرنا اور ترک کر دینا مناسب نہیں‘ اس لیے کہ نہی اصل تو تحریم کا فائدہ دیتی ہے۔ 2. اس دعا کے علاوہ کتب احادیث‘ مثلاً: مسلم‘ ابوداود‘ نسائی‘ احمد اور ترمذی وغیرہ میں اور بھی بہت سی دعائیں آپ سے ثابت ہیں۔ حتی الوسع زیادہ سے زیادہ پڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ سنت پر عمل بھی ہو اور اس کی اشاعت و ترویج بھی۔
تخریج : أخرجه أبوداود، اصلاة، باب في الاستغفار، حديث:1522، والنسائي، السهو، حديث:1303، وأحمد:5 /245. 1. [لَا تَدَعَنَّ] اس پر مدلول ہے کہ اس دعا کو فرض نماز کے بعد نظر انداز کرنا اور ترک کر دینا مناسب نہیں‘ اس لیے کہ نہی اصل تو تحریم کا فائدہ دیتی ہے۔ 2. اس دعا کے علاوہ کتب احادیث‘ مثلاً: مسلم‘ ابوداود‘ نسائی‘ احمد اور ترمذی وغیرہ میں اور بھی بہت سی دعائیں آپ سے ثابت ہیں۔ حتی الوسع زیادہ سے زیادہ پڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ سنت پر عمل بھی ہو اور اس کی اشاعت و ترویج بھی۔