کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ إِزَالَةِ النَّجَاسَةِ وَبَيَانِهَا حسن وَعَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - بِمِنًى، وَهُوَ عَلَى رَاحِلَتِهِ، وَلُعَابُهَا يَسِيلُ عَلَى كَتِفَيَّ. أَخْرَجَهُ أَحْمَدُ، وَالتِّرْمِذِيُّ وَصَحَّحَه.
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: نجاست کا بیان اور اسے دور کرنے کے احکام ومسائل
حضرت عمرو بن خارجہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سواری پر مقام منیٰ میں ہمیں خطاب فرمایا اور اس سواری (اونٹنی) کا لعاب دہن میرے کندھوں پر بہہ رہا تھا۔ (اسے احمد اور ترمذی نے روایت کیاہے اور ترمذی نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ ان حیوانات کا لعاب دہن پاک ہے جن کا گوشت کھایا جاتا ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت عمرو بن خارجہ بن منتفق اسدی رضی اللہ عنہ ] بقول بعض اشعری اور بقول شخصے انصاری اور کسی کے بقول جمح قبیلے سے ہیں۔ ابوسفیان کے حلیف تھے۔ ان کے اشعری ہونے کے بارے میں زیادہ شہرت ہے۔ مشہور صحابی ہیں… رضی اللہ عنہ … شام میں سکونت اختیار کی۔ان کی حدیث اہل بصرہ سے مروی ہے۔
تخریج :
أخرجه الترمذي، الوصايا، باب ماجاء لا وصية لوارث، حديث:2121، وأحمد: 4 /187،186 و 239،238، وابن ماجه، الوصايا، حديث:2712، والنسائي، الوصايا، حديث: 3672.
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ ان حیوانات کا لعاب دہن پاک ہے جن کا گوشت کھایا جاتا ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت عمرو بن خارجہ بن منتفق اسدی رضی اللہ عنہ ] بقول بعض اشعری اور بقول شخصے انصاری اور کسی کے بقول جمح قبیلے سے ہیں۔ ابوسفیان کے حلیف تھے۔ ان کے اشعری ہونے کے بارے میں زیادہ شہرت ہے۔ مشہور صحابی ہیں… رضی اللہ عنہ … شام میں سکونت اختیار کی۔ان کی حدیث اہل بصرہ سے مروی ہے۔