بلوغ المرام - حدیث 231

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صِفَةِ الصَّلَاةِ صحيح وَعَنْ عَائِشَةَ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا- قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ: فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ: ((سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ - حدیث 231

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نماز کی صفت کا بیان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع اور سجود میں [سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ‘ اَللّٰھُمَّ ! اغْفِرْلِي] ’’تو پاک ہے اے اللہ! اے ہمارے پروردگار! اپنی حمد و ثنا کے ساتھ۔ اے اللہ! مجھے بخش دے۔‘‘ پڑھا کرتے تھے۔ (بخاری ومسلم)
تشریح : یہ حدیث اس کی بات دلیل ہے کہ رکوع میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِیم] اور سجدے میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلٰی] کے علاوہ مذکورہ بالا دعا بھی پڑھی جا سکتی ہے بلکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ﴿اِذَا جَآئَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ﴾ نازل ہونے کے بعد آپ ہمیشہ رکوع و سجود میں یہ دعا پڑھتے تھے۔ (صحیح البخاري‘ التفسیر‘ حدیث:۹۴۶۷‘ ومسند أحمد:۶ /۲۳۰) نمازی ان مسنون دعاؤں میں سے وقتاً فوقتاً جسے چاہے پڑھ سکتا ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري، الأذان، باب التسبيح والدعاء في السجود، حديث:817، ومسلم، الصلاة، باب ما يقال في الركوع والسجود، حديث:484. یہ حدیث اس کی بات دلیل ہے کہ رکوع میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِیم] اور سجدے میں [سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلٰی] کے علاوہ مذکورہ بالا دعا بھی پڑھی جا سکتی ہے بلکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ﴿اِذَا جَآئَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ﴾ نازل ہونے کے بعد آپ ہمیشہ رکوع و سجود میں یہ دعا پڑھتے تھے۔ (صحیح البخاري‘ التفسیر‘ حدیث:۹۴۶۷‘ ومسند أحمد:۶ /۲۳۰) نمازی ان مسنون دعاؤں میں سے وقتاً فوقتاً جسے چاہے پڑھ سکتا ہے۔