كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ صِفَةِ الصَّلَاةِ صحيح وَعَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ - رضي الله عنه - قَالَ: كَانَ فُلَانٌ يُطِيلُ الْأُولَيَيْنِ مِنَ الظُّهْرِ، وَيُخَفِّفُ الْعَصْرَ، وَيَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِقِصَارِ الْمُفَصَّلِ، وَفِي الْعِشَاءِ بِوَسَطِهِ وَفِي الصُّبْحِ بِطُولِهِ. فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: مَا صَلَّيْتُ وَرَاءَ أَحَدٍ أَشْبَهَ صَلَاةً بِرَسُولِ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - مِنْ هَذَا. أَخْرَجَهُ النَّسَائِيُّ بِإِسْنَادٍ صَحِيحٍ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: نماز کی صفت کا بیان
حضرت سلیمان بن یسار رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ فلاں صاحب ظہر کی پہلی دو رکعتیں لمبی کرتے ہیں‘ نماز عصر میں تخفیف کرتے ہیں‘ نماز مغرب میں قصار مفصل (چھوٹی سورتیں)‘ عشاء میں اوساط مفصل اور صبح کی نماز میں طوال مفصل پڑھتے ہیں۔ تو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے کسی کی امامت میں اس سے زیادہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے مشابہ نماز نہیں پڑھی۔ (اسے نسائی نے صحیح سند سے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۂ حجرات سے لے کر اختتام قرآن مجید تک تمام سورتیں مفصلات کہلاتی ہیں۔ 2. مفصلات کی تین اقسام ہیں جیسا کہ اوپر ذکر ہوا۔ 3.صبح کی نماز میں طوال مفصل‘ نماز عشاء میں اوساط مفصل اور مغرب کی نماز میں قصار مفصل سورتوں کا پڑھنا مسنون ہے۔ راوئ حدیث: [سلیمان بن یسار رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابوایوب ہے۔ یَسَار کی’’یا‘‘ پر فتحہ ہے۔ کبار تابعین میں سے ہیں۔ فقہائے سبعہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ بڑے عابد اور فقیہ تھے۔ بہت بڑے مرتبے کے عالم تھے۔ بہت سی احادیث ان سے مروی ہیں۔ حضرت ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ۱۰۷ ہجری میں ۷۳ سال کی عمر میں وفات پائی۔
تخریج :
أخرجه النسائي، الافتتاح، باب القراءة في المغرب بقصار المفصل، حديث:984.
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سورۂ حجرات سے لے کر اختتام قرآن مجید تک تمام سورتیں مفصلات کہلاتی ہیں۔ 2. مفصلات کی تین اقسام ہیں جیسا کہ اوپر ذکر ہوا۔ 3.صبح کی نماز میں طوال مفصل‘ نماز عشاء میں اوساط مفصل اور مغرب کی نماز میں قصار مفصل سورتوں کا پڑھنا مسنون ہے۔ راوئ حدیث: [سلیمان بن یسار رحمہ اللہ ] ان کی کنیت ابوایوب ہے۔ یَسَار کی’’یا‘‘ پر فتحہ ہے۔ کبار تابعین میں سے ہیں۔ فقہائے سبعہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ بڑے عابد اور فقیہ تھے۔ بہت بڑے مرتبے کے عالم تھے۔ بہت سی احادیث ان سے مروی ہیں۔ حضرت ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام تھے۔ ۱۰۷ ہجری میں ۷۳ سال کی عمر میں وفات پائی۔