بلوغ المرام - حدیث 207

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْمَسَاجِدِ ضعيف وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ -رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((مَا أُمِرْتُ بِتَشْيِيدِ الْمَسَاجِدِ)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.

ترجمہ - حدیث 207

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: مساجد کا بیان حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے مساجد کی آرائش و زیبائش اور چوناگچ کرنے کا حکم نہیں دیا گیا۔‘‘ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح : 1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے‘ تاہم اس میں جو بات بیان ہوئی ہے وہ صحیح ہے کیونکہ یہ مسئلہ دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ غالباً انھی شواہد کی بنا پر شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ 2.اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مساجد کو نقش و نگار اور بیل بوٹوں سے مزین کرنا منع ہے۔ اور یہ کام غیر مستحسن اور غیرممدوح ہے۔ 3. مسجدوں کو ذکر الٰہی اور خالص عبادت سے آباد کرنے کا حکم ہے۔ تزیین و آرائش سے توجہ الی اللہ میں فرق آجاتا ہے۔ 4. مسجد کی عمارت سے مقصود تو عبادت گاہ کی علامت ہے۔ گرمی‘ سردی اور بارش وغیرہ سے تحفظ اور بچاؤ ہے۔ مساجد کی آرائش اور نقش و نگاری بادشاہوں کا طریقہ ہے۔ ولید بن عبدالملک پہلا شخص ہے جس نے مسجد نبوی میں نقش و نگار کرائے ورنہ عہد رسالت مآب اور خلافت راشدہ میں کہیں دور دور تک بھی اس کے نشانات نہیں ملتے۔ علمائے حق کو مجبوراً خاموشی اور سکوت اختیار کرنا پڑا۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الصلاة، باب في بناء المساجد، حديث:448، وابن حبان (الإحسان): 3 /70، سفيان الثوري مدلس وعنعن. 1. مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے‘ تاہم اس میں جو بات بیان ہوئی ہے وہ صحیح ہے کیونکہ یہ مسئلہ دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہے۔ غالباً انھی شواہد کی بنا پر شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔ 2.اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ مساجد کو نقش و نگار اور بیل بوٹوں سے مزین کرنا منع ہے۔ اور یہ کام غیر مستحسن اور غیرممدوح ہے۔ 3. مسجدوں کو ذکر الٰہی اور خالص عبادت سے آباد کرنے کا حکم ہے۔ تزیین و آرائش سے توجہ الی اللہ میں فرق آجاتا ہے۔ 4. مسجد کی عمارت سے مقصود تو عبادت گاہ کی علامت ہے۔ گرمی‘ سردی اور بارش وغیرہ سے تحفظ اور بچاؤ ہے۔ مساجد کی آرائش اور نقش و نگاری بادشاہوں کا طریقہ ہے۔ ولید بن عبدالملک پہلا شخص ہے جس نے مسجد نبوی میں نقش و نگار کرائے ورنہ عہد رسالت مآب اور خلافت راشدہ میں کہیں دور دور تک بھی اس کے نشانات نہیں ملتے۔ علمائے حق کو مجبوراً خاموشی اور سکوت اختیار کرنا پڑا۔