كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْمَسَاجِدِ صحيح وَعَنْ أَنَسٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((الْبُزَاقُ فِي الْمَسْجِدِ خَطِيئَةٌ وَكَفَّارَتُهَا دَفْنُهَا)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: مساجد کا بیان
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ تھوک کو دفن کرنا ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح :
1. مسجد اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کی بندگی کے لیے تعمیر کی جاتی ہے‘ اسے ظاہری اور باطنی گندگی اور نجاست سے پاک رکھنے کا حکم ہے۔ 2. مسجد میں تھوکنا آداب مسجد‘ شائستگی اور نظافت کے خلاف ہے۔ علاوہ ازیں ذوق سلیم پر بھی گراں گزرتا ہے‘ اس لیے تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ اسے دفن کرنا ہے تاکہ اس کا کوئی اثر باقی نہ رہے۔ 3.یہ حکم اس وقت کا ہے جب فرش مٹی کا ہوتا تھا۔ اب پکے فرش پر کوئی تھوکے گا تو اسے پانی یا کپڑے وغیرہ سے صاف کرنا ضروری ہے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الصلاة، باب كفارة البزاق في المسجد، حديث:415، ومسلم، المساجد، باب النهي عن البصاق في المسجد، حديث:552.
1. مسجد اللہ تعالیٰ کی عبادت اور اس کی بندگی کے لیے تعمیر کی جاتی ہے‘ اسے ظاہری اور باطنی گندگی اور نجاست سے پاک رکھنے کا حکم ہے۔ 2. مسجد میں تھوکنا آداب مسجد‘ شائستگی اور نظافت کے خلاف ہے۔ علاوہ ازیں ذوق سلیم پر بھی گراں گزرتا ہے‘ اس لیے تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ اسے دفن کرنا ہے تاکہ اس کا کوئی اثر باقی نہ رہے۔ 3.یہ حکم اس وقت کا ہے جب فرش مٹی کا ہوتا تھا۔ اب پکے فرش پر کوئی تھوکے گا تو اسے پانی یا کپڑے وغیرہ سے صاف کرنا ضروری ہے۔