بلوغ المرام - حدیث 201

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْمَسَاجِدِ ضعيف وَعَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((لَا تُقَامُ الْحُدُودُ فِي الْمَسَاجِدِ، وَلَا يُسْتَقَادُ فِيهَا)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَأَبُو دَاوُدَ بِسَنَدٍ ضَعِيفٍ.

ترجمہ - حدیث 201

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: مساجد کا بیان حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مساجد میں نہ حدیں قائم کی جائیں اور نہ ان میں قصاص (خون کا بدلہ) ہی لیا جائے۔‘‘ (اس حدیث کو ابوداود اور احمد نے ضعیف سند سے روایت کیا ہے۔)
تشریح : 1. مذکورہ روایت کو فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے‘ بنابریں اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ مسجدوں میں حدیں قائم نہ کی جائیں اور قصاص بھی نہ لیا جائے کیونکہ اس بات کا احتمال ہے کہ سزا پانے والے کا خون یا گندگی پیٹ سے خارج ہو جائے یا مسجد میں شور و غوغا ہو۔ 2.مسجد میں فیصلے کے لیے عدالت قائم کی جا سکتی ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ ] حزام کی ’’حا‘‘ کے نیچے کسرہ ہے۔ ان کی کنیت ابوخالد ہے۔ قریش کے قبیلہ ٔبنو اسد سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت خدیجۃ۱ لکبرٰی رضی اللہ عنہا کے بھانجے ہیں۔ اشراف قریش میں شمار ہوتے تھے۔ واقعہ ٔفیل سے ۱۳ سال پہلے خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے۔ فتح مکہ کے وقت اسلام قبول کیا۔ ۵۴ہجری میں یا اس کے بعد مدینہ منورہ میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۱۲۰ برس تھی۔
تخریج : أخرجه أبوداود، الحدود، باب في إقامة الحد في المسجد، حديث:4490، وأحمد:3 /434، وللحديث شواهد ضعيفة عند ابن ماجه، الحدود، حديث:2599 وغيره. 1. مذکورہ روایت کو فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے دیگر شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے‘ بنابریں اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ مسجدوں میں حدیں قائم نہ کی جائیں اور قصاص بھی نہ لیا جائے کیونکہ اس بات کا احتمال ہے کہ سزا پانے والے کا خون یا گندگی پیٹ سے خارج ہو جائے یا مسجد میں شور و غوغا ہو۔ 2.مسجد میں فیصلے کے لیے عدالت قائم کی جا سکتی ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ ] حزام کی ’’حا‘‘ کے نیچے کسرہ ہے۔ ان کی کنیت ابوخالد ہے۔ قریش کے قبیلہ ٔبنو اسد سے تعلق رکھتے تھے۔ حضرت خدیجۃ۱ لکبرٰی رضی اللہ عنہا کے بھانجے ہیں۔ اشراف قریش میں شمار ہوتے تھے۔ واقعہ ٔفیل سے ۱۳ سال پہلے خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے۔ فتح مکہ کے وقت اسلام قبول کیا۔ ۵۴ہجری میں یا اس کے بعد مدینہ منورہ میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۱۲۰ برس تھی۔