بلوغ المرام - حدیث 19

کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْآنِيَةِ صحيح وعَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الخُشَنِيِّ - رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ - قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا بِأَرْضِ قَومٍ أَهْلِ كِتَابٍ، أَفَنَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ؟ قَالَ: ((لاَ تَأكُلُوا فِيهَا إِلاَّ أَنْ لاَ تَجِدُوا غَيْرَهَا، فَاغْسِلُوهَا، وَكُلُوا فِيهَا)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ - حدیث 19

کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل باب: برتنوں کے احکام ومسائل حضرت ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! ہم ایسی قوم کے علاقے میں رہتے ہیں جو اہل کتاب ہیں۔ کیا ہم ان کے برتنوں میں کھا سکتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’ان کے برتنوں میں نہ کھاؤ‘ البتہ اگر ان کے علاوہ اور برتن میسر نہ ہوں تو پھر ان کو دھو کر ان میں کھا سکتے ہو۔‘‘(بخاری و مسلم)
تشریح : 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل کتاب‘ یعنی یہود ونصارٰی کے زیر استعمال برتنوں میں کھانا پینا اور ان برتنوں کے پانی سے وضو کرنا وغیرہ جائز نہیں۔ اس کی علت اور وجہ واضح ہے کہ یہ لوگ ان برتنوں میں ناپاک اور نجس چیزیں پکاتے ہیں۔ 2. جب اہل کتاب کے برتنوں میں کھانا پینا وغیرہ جائز نہیں تو ہنود‘ دہریوں اور ملحدوں کے برتنوں میں بھی کھانے پینے سے اجتناب کرنا چاہیے جن میں ناپاک و نجس چیزیں پکائی اور کھائی جاتی ہوں۔ راوئ حدیث: [حضرت ابوثعلبہ ا لخشنی رضی اللہ عنہ ] الخشني ’’خا‘‘ کے ضمہ اور ’’شین‘‘ کے فتحہ کے ساتھ ہے‘ خشین بن نمر (جس کا تعلق قبیلہ ٔقضاعہ سے تھا) کی جانب منسوب ہونے کی وجہ سے خشني کہلائے۔ بیعت رضوان کرنے والوں میں سے تھے۔ انھیں ان کی قوم کی طرف بھیجا گیا تو وہ سب اسلام لے آئے۔ ملک شام میں قیام پذیر ہوئے اور وہیں ۷۵ ہجری میں وفات پائی۔ نماز پڑھ رہے تھے کہ سجدے کی حالت میں روح پرواز کر گئی۔ ان کے اور ان کے والد کے نام میں شدید اختلاف ہے۔ کنیت ہی سے زیادہ مشہور ہیں۔
تخریج : أخرجه البخاري، الذبائح والصيد، باب صيد القوس، حديث:5478، ومسلم، الصيد والذبائح، باب الصيد بالكلاب المعلمة، حديث:1930. 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل کتاب‘ یعنی یہود ونصارٰی کے زیر استعمال برتنوں میں کھانا پینا اور ان برتنوں کے پانی سے وضو کرنا وغیرہ جائز نہیں۔ اس کی علت اور وجہ واضح ہے کہ یہ لوگ ان برتنوں میں ناپاک اور نجس چیزیں پکاتے ہیں۔ 2. جب اہل کتاب کے برتنوں میں کھانا پینا وغیرہ جائز نہیں تو ہنود‘ دہریوں اور ملحدوں کے برتنوں میں بھی کھانے پینے سے اجتناب کرنا چاہیے جن میں ناپاک و نجس چیزیں پکائی اور کھائی جاتی ہوں۔ راوئ حدیث: [حضرت ابوثعلبہ ا لخشنی رضی اللہ عنہ ] الخشني ’’خا‘‘ کے ضمہ اور ’’شین‘‘ کے فتحہ کے ساتھ ہے‘ خشین بن نمر (جس کا تعلق قبیلہ ٔقضاعہ سے تھا) کی جانب منسوب ہونے کی وجہ سے خشني کہلائے۔ بیعت رضوان کرنے والوں میں سے تھے۔ انھیں ان کی قوم کی طرف بھیجا گیا تو وہ سب اسلام لے آئے۔ ملک شام میں قیام پذیر ہوئے اور وہیں ۷۵ ہجری میں وفات پائی۔ نماز پڑھ رہے تھے کہ سجدے کی حالت میں روح پرواز کر گئی۔ ان کے اور ان کے والد کے نام میں شدید اختلاف ہے۔ کنیت ہی سے زیادہ مشہور ہیں۔