بلوغ المرام - حدیث 182

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ سُتْرَةِ الْمُصَلِّي صحيح وَعَنْ سَبْرَةَ بْنِ مَعْبَدٍ الْجُهَنِيِّ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((لِيَسْتَتِرْ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ وَلَوْ بِسَهْمٍ)). أَخْرَجَهُ الْحَاكِمُ.

ترجمہ - حدیث 182

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: نمازی کے سترے کا بیان حضرت سبرہ بن معبد جُھَنِی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نماز ادا کرتے وقت تم میں سے ہر ایک کو سترہ قائم کرنا چاہیے اگرچہ تیر ہی ہو۔‘‘ (اسے حاکم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : راوئ حدیث: [حضرت سَبْرہ بن مَعْبد جُہنی رضی اللہ عنہ ] مدنی صحابی ہیں۔ ذی مروہ میں رہائش اختیار کی۔ ان کی کنیت ابوثریہ تھی۔ ثریہ کی ’’ثا‘‘ پر ضمہ‘ ’’را ‘‘ پر فتحہ اور ’’یا‘‘ پر تشدید ہے۔ مسلمان ہونے کے بعد سب سے پہلے جس غزوہ میں شامل ہوئے وہ غزوئہ خندق تھا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں انھیں اپنی طرف سے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس اہل شام سے بیعت لینے کے لیے بھیجا تھا۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور حکومت کے آخر میں وفات پائی۔
تخریج : أخرجه الحاكم في المستدرك: 1 /252، وأحمد:3 /404. راوئ حدیث: [حضرت سَبْرہ بن مَعْبد جُہنی رضی اللہ عنہ ] مدنی صحابی ہیں۔ ذی مروہ میں رہائش اختیار کی۔ ان کی کنیت ابوثریہ تھی۔ ثریہ کی ’’ثا‘‘ پر ضمہ‘ ’’را ‘‘ پر فتحہ اور ’’یا‘‘ پر تشدید ہے۔ مسلمان ہونے کے بعد سب سے پہلے جس غزوہ میں شامل ہوئے وہ غزوئہ خندق تھا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے عہد خلافت میں انھیں اپنی طرف سے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس اہل شام سے بیعت لینے کے لیے بھیجا تھا۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور حکومت کے آخر میں وفات پائی۔