کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْآنِيَةِ حسن وَعَنْ مَيْمُونَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - بِشَاةٍ يَجُرُّونَهَا، فَقَالَ: ((لَوْ أَخَذْتُمْ إِهَابَهَا؟)) فَقَالُوا: إِنَّهَا مَيْتَةٌ، فَقَالَ: ((يُطَهِّرُهَا الْمَاءُ وَالْقَرَظُ)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ، وَالنَّسَائِيُّ.
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: برتنوں کے احکام ومسائل
حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ایک (مردہ) بکری کے پاس سے ہوا جسے لوگ گھسیٹتے ہوئے لیے جا رہے تھے تو آپ نے فرمایا: ’’کاش تم اس کی کھال اتار لیتے۔‘‘ انھوں نے کہا: یہ تو مری ہوئی ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’اسے(چمڑے کو) پانی اور کیکر کی چھال پاک کر دے گی۔‘‘ (اسے ابوداود اور نسائی نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
یہ اور پہلی دونوں احادیث اس پر دلالت کرتی ہیں کہ مردار کے چمڑے دباغت سے پاک ہو جاتے ہیں۔ ان سے برتن بنانا اور ان برتنوں سے وضو وغیرہ کرنا جائز ہے۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، اللباس، باب في أهب الميتة، حديث:4126، والنسائي، الفرع العتيرة، حديث:4253.
یہ اور پہلی دونوں احادیث اس پر دلالت کرتی ہیں کہ مردار کے چمڑے دباغت سے پاک ہو جاتے ہیں۔ ان سے برتن بنانا اور ان برتنوں سے وضو وغیرہ کرنا جائز ہے۔