كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ شُرُوطِ الصَّلَاةِ صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((اقْتُلُوا [ص:67] الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ: الْحَيَّةَ، وَالْعَقْرَبَ)). أَخْرَجَهُ الْأَرْبَعَةُ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: شرائط نماز کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’نماز میں دو سیاہ جانوروں: سانپ اور بچھو کو مار دیا کرو۔‘‘ (اس حدیث کو چاروں نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے صحیح قرار دیاہے۔)
تشریح :
1. اس حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ نماز کی حالت میں سانپ اور بچھو کو مارنے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔ 2. یہ بھی معلوم ہوا کہ ان دونوں موذی جانوروں کا مارنا بھی ضروری ہے۔ 3. جمہور علماء کی یہی رائے ہے کہ نماز کے دوران میں سانپ اور بچھو کو مارنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔ 4. امام ترمذی رحمہ اللہ نے بعض لوگوں سے اس کی کراہت بھی نقل کی ہے مگر دلائل کی روشنی میں جمہور کا فیصلہ ہی صحیح ہے۔ دیکھیے: (جامع الترمذي‘ الصلاۃ‘ باب ماجاء في قتل الأسودین في الصلاۃ‘ حدیث:۳۹۰)
تخریج :
أخرجه أبوداود، الصلاة، باب العمل في الصلاة، حديث:921، والترمذي، الصلاة، حديث:390، والنسائي، الصلاة، حديث:1203، وابن ماجه، الصلاة، حديث:1245، وابن حبان (الإحسان): 4 /42، حديث:2345.
1. اس حدیث سے یہ ثابت ہوا کہ نماز کی حالت میں سانپ اور بچھو کو مارنے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔ 2. یہ بھی معلوم ہوا کہ ان دونوں موذی جانوروں کا مارنا بھی ضروری ہے۔ 3. جمہور علماء کی یہی رائے ہے کہ نماز کے دوران میں سانپ اور بچھو کو مارنے سے نماز فاسد نہیں ہوتی۔ 4. امام ترمذی رحمہ اللہ نے بعض لوگوں سے اس کی کراہت بھی نقل کی ہے مگر دلائل کی روشنی میں جمہور کا فیصلہ ہی صحیح ہے۔ دیکھیے: (جامع الترمذي‘ الصلاۃ‘ باب ماجاء في قتل الأسودین في الصلاۃ‘ حدیث:۳۹۰)