كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ شُرُوطِ الصَّلَاةِ صحيح وَعَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يُصَلِّي، وَفِي صَدْرِهِ أَزِيزٌ كَأَزِيزِ الْمِرْجَلِ، مِنْ الْبُكَاءِ. أَخْرَجَهُ الْخَمْسَةُ، إِلَّا اِبْنَ مَاجَهْ، وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: شرائط نماز کا بیان
حضرت مطرف رحمہ اللہ اپنے باپ عبداللہ بن شِخیِّر رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں‘ انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز پڑھتے دیکھا ‘اس وقت آپ کے سینۂ مبارک سے گریۂ و زاری کی وجہ سے ہنڈیا کے ابلنے کی سی آواز آرہی تھی۔ (اسے ابن ماجہ کے علاوہ پانچوں نے روایت کیا ہے اور ابن حبان نے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دوران نماز میں خوف الٰہی سے رونا نماز کے لیے موجب فساد نہیں ہے۔ اس سے نماز میں کسی قسم کا نقص واقع نہیں ہوتا۔ راوئ حدیث: [حضرت مُطَرِّف رحمہ اللہ ] ’’میم‘‘ پر ضمہ اور ’’را‘‘ پر تشدید اور کسرہ ہے۔ سلسلۂ نسب یوں ہے: مطرف بن عبداللہ بن شخیر۔ ’’ شین‘‘ کے نیچے کسرہ اور ’’خا‘‘ پر تشدید ہے۔ حرشی عامری بصری ۔ کبار تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔ ثقہ ہیں۔ عبادت گزار اور فاضل آدمی تھے۔ ان کے مناقب بے شمار ہیں۔ ۹۵ ہجری میں فوت ہوئے۔ [عَنْ أَبِیہٖ] اس سے مراد عبداللہ بن شخیر بن عوف بن کعب الحرشی العامری رضی اللہ عنہ ہیں۔ شرف صحابیت سے سرفراز ہیں۔ بنوعامر کا جو وفد نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تھا ان میں یہ بھی نمایاں فرد تھے۔ بصریوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الصلاة، باب البكاء في الصلاة، حديث:904، والترمذي في الشمائل:315 والنسائي، الصلاة، حديث:1215، وأحمد:4 /25، وابن حبان (الإحسان):2 /66، حديث:750.
اس حدیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دوران نماز میں خوف الٰہی سے رونا نماز کے لیے موجب فساد نہیں ہے۔ اس سے نماز میں کسی قسم کا نقص واقع نہیں ہوتا۔ راوئ حدیث: [حضرت مُطَرِّف رحمہ اللہ ] ’’میم‘‘ پر ضمہ اور ’’را‘‘ پر تشدید اور کسرہ ہے۔ سلسلۂ نسب یوں ہے: مطرف بن عبداللہ بن شخیر۔ ’’ شین‘‘ کے نیچے کسرہ اور ’’خا‘‘ پر تشدید ہے۔ حرشی عامری بصری ۔ کبار تابعین میں شمار ہوتے ہیں۔ ثقہ ہیں۔ عبادت گزار اور فاضل آدمی تھے۔ ان کے مناقب بے شمار ہیں۔ ۹۵ ہجری میں فوت ہوئے۔ [عَنْ أَبِیہٖ] اس سے مراد عبداللہ بن شخیر بن عوف بن کعب الحرشی العامری رضی اللہ عنہ ہیں۔ شرف صحابیت سے سرفراز ہیں۔ بنوعامر کا جو وفد نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تھا ان میں یہ بھی نمایاں فرد تھے۔ بصریوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔