بلوغ المرام - حدیث 168

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ شُرُوطِ الصَّلَاةِ ضعيف وَعَنْ ابْنِ عُمَرَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا-[قَالَ]: نَهَى النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم - أَنْ يُصَلَّى فِي سَبْعِ مَوَاطِنَ: الْمَزْبَلَةِ، وَالْمَجْزَرَةِ، وَالْمَقْبَرَةِ، وَقَارِعَةِ الطَّرِيقِ، وَالْحَمَّامِ، وَمَعَاطِنِ الْإِبِلِ، وَفَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ اللَّهِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَضَعَّفَهُ.

ترجمہ - حدیث 168

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: شرائط نماز کا بیان حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات مقامات میں نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے: گھورے (کوڑا ڈالنے کی جگہ)‘ ذبح خانے‘ قبرستان‘ شارع عام‘ حمام‘ باڑوں (اونٹ باندھنے کی جگہوں) میں اور بیت اللہ کی چھت پر۔ (اسے ترمذی نے روایت کیاہے اور ضعیف کہا ہے۔)
تشریح : 1. مذکورہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے لیکن علمائے کرام بیان کرتے ہیں کہ روئے زمین کو مسجد قرار دینے کے باوجود کچھ مقامات اور جگہیں ایسی ہیں جہاں نماز پڑھنا شرعاً ممنوع ہے۔ 2. جہاں لوگ کوڑا کرکٹ ڈالتے ہیں‘ ظاہر ہے وہ جگہ پاک تو نہیں رہ سکتی‘ اس لیے جب جگہ ہی ناپاک ہوگئی تو نماز کیسے ہوگی؟ کیونکہ جگہ کا پاک ہونا نماز کے لیے شرط ہے۔ اسی طرح ذبح خانہ جہاں جانور ذبح کیے جاتے ہیں‘ خون اور اس طرح کی دوسری چیزیں اس جگہ کو صاف نہیں رہنے دیتیں‘ اس لیے یہ جگہ بھی نماز کی ادائیگی کے لیے درست نہیں۔ 3.شارع عام جو عام لوگوں کی گزرگاہ ہو۔ جہاں گزرنے کی پہلے ہی دقت اور دشواری ہو وہاں نماز پڑھنا لوگوں کے لیے موجب اذیت ہو گا۔ توجہ اور خشوع و خضوع بھی نہیں رہ سکتا۔ 4.خانہ کعبہ کی چھت پر نماز اس لیے ممنوع ہے کہ نماز میں بیت اللہ کی طرف متوجہ ہونا بھی شرط ہے۔ چھت پر نماز پڑھنے کی صورت میں ایسا ناممکن ہے۔ جب شرط ہی نہ پائی گئی تو نماز کیسے ہوگی۔
تخریج : أخرجه الترمذي، أبواب الصلاة، باب ما جاء في كراهية ما يصلى إليه وفيه، حديث:346 وسنده ضعيف، وله شاهد ضعيف عند ابن ماجه، الصلاة، حديث:747. 1. مذکورہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے لیکن علمائے کرام بیان کرتے ہیں کہ روئے زمین کو مسجد قرار دینے کے باوجود کچھ مقامات اور جگہیں ایسی ہیں جہاں نماز پڑھنا شرعاً ممنوع ہے۔ 2. جہاں لوگ کوڑا کرکٹ ڈالتے ہیں‘ ظاہر ہے وہ جگہ پاک تو نہیں رہ سکتی‘ اس لیے جب جگہ ہی ناپاک ہوگئی تو نماز کیسے ہوگی؟ کیونکہ جگہ کا پاک ہونا نماز کے لیے شرط ہے۔ اسی طرح ذبح خانہ جہاں جانور ذبح کیے جاتے ہیں‘ خون اور اس طرح کی دوسری چیزیں اس جگہ کو صاف نہیں رہنے دیتیں‘ اس لیے یہ جگہ بھی نماز کی ادائیگی کے لیے درست نہیں۔ 3.شارع عام جو عام لوگوں کی گزرگاہ ہو۔ جہاں گزرنے کی پہلے ہی دقت اور دشواری ہو وہاں نماز پڑھنا لوگوں کے لیے موجب اذیت ہو گا۔ توجہ اور خشوع و خضوع بھی نہیں رہ سکتا۔ 4.خانہ کعبہ کی چھت پر نماز اس لیے ممنوع ہے کہ نماز میں بیت اللہ کی طرف متوجہ ہونا بھی شرط ہے۔ چھت پر نماز پڑھنے کی صورت میں ایسا ناممکن ہے۔ جب شرط ہی نہ پائی گئی تو نماز کیسے ہوگی۔