بلوغ المرام - حدیث 155

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْأَذَانِ صحيح وَعَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ لَنَا النَّبِيُّ - صلى الله عليه وسلم: ((وَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ ... )). الْحَدِيثَ أَخْرَجَهُ السَّبْعَةُ.

ترجمہ - حدیث 155

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: اذان کے احکام و مسائل حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کا بیان ہے‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: ’’جب نماز کا وقت آجائے تو تم میں سے کوئی ایک تمھارے لیے اذان کہے۔‘‘ پھر پوری حدیث بیان کی۔ (اسے ساتوں نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : راویٔ حدیث: [حضرت مالک بن حویرث لیثی رضی اللہ عنہ ] حویرث کی ’’حا‘‘ پر ضمہ ‘ ’’واؤ‘‘ پر فتحہ ‘ ’’یا‘‘ ساکن اور ’’راء‘‘ مکسور ہے۔ا ن کی کنیت ابوسلمان ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حصول تعلیم دین کے لیے آئے تھے اور بیس روز تک آپ کے پاس قیام کیا۔ جب واپس جانے لگے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’راستے میں جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی ایک اذان کہے اور جو تم میں سے عمر میں بڑا ہو وہ جماعت کرائے۔‘‘ اس سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ مسافروں کو بھی اذان اور جماعت کا اہتمام کرنا چاہیے۔ انفرادیت کی بجائے اجتماعیت کو برتری اور فضیلت حاصل ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري، الأذان، باب اليؤذن في السفر مؤذن واحد، حديث: 628، ومسلم، المساجد، باب من أحق بالإمامة، حديث:674، وأبوداود، الصلاة، حديث:589، والنسائي، الصلاة، حديث:636، وابن ماجه، الصلاة، حديث: 979، وأحمد:3 /436 و5 /53 راویٔ حدیث: [حضرت مالک بن حویرث لیثی رضی اللہ عنہ ] حویرث کی ’’حا‘‘ پر ضمہ ‘ ’’واؤ‘‘ پر فتحہ ‘ ’’یا‘‘ ساکن اور ’’راء‘‘ مکسور ہے۔ا ن کی کنیت ابوسلمان ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حصول تعلیم دین کے لیے آئے تھے اور بیس روز تک آپ کے پاس قیام کیا۔ جب واپس جانے لگے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’راستے میں جب نماز کا وقت ہو جائے تو تم میں سے کوئی ایک اذان کہے اور جو تم میں سے عمر میں بڑا ہو وہ جماعت کرائے۔‘‘ اس سے یہ مسئلہ معلوم ہوا کہ مسافروں کو بھی اذان اور جماعت کا اہتمام کرنا چاہیے۔ انفرادیت کی بجائے اجتماعیت کو برتری اور فضیلت حاصل ہے۔