کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ الْآنِيَةِ صحيح وَعَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((الَّذِي يَشْرَبُ فِي إِنَاءِ الْفِضَّةِ إِنَّمَا يُجَرْجِرُ فِي بَطْنِهِ نَارَ جَهَنَّمَ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: برتنوں کے احکام ومسائل
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص چاندی کے برتنوں میں (کھاتا) پیتا ہے وہ اپنے پیٹ میں جہنم کی آگ انڈیلتا ہے۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح :
اس حدیث میں بھی سونے چاندی کے برتنوں میں خور و نوش کی ممانعت ہے اور اس ممانعت پر عمل پیرا نہ ہونے والوں کے لیے جہنم کی آگ کی وعید ہے کہ ایسے لوگ نار جہنم کا ایندھن ہوں گے۔ راویٔ حدیث: [حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا ] ان کا نام ہند بنت ابی امیہ ہے۔ ابوسلمہ عبداللہ بن عبدالاسود مخزومی کی زوجیت میں تھیں۔ حبشہ کی جانب پہلی ہجرت میں ان کے ساتھ تھیں‘ پھر دونوں مدینہ آگئے تھے۔ غزوئہ احد میں ابوسلمہ کو جو زخم لگا تھا اس کی وجہ سے وہ وفات پا گئے۔ ان کی وفات کے بعد شوال ۴ہجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنے حرم میں داخل فرما لیا۔ ۵۹یا ۶۲ ہجری میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۸۴ برس تھی۔ بقیع قبرستان میں دفن ہوئیں۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الأشربة، باب آنية الفضة، حديث:5634، ومسلم، اللباس، باب تحريم استعمال أواني الذهب والفضة في الشرب وغيره، على الرجال والنساء، حديث:2065.
اس حدیث میں بھی سونے چاندی کے برتنوں میں خور و نوش کی ممانعت ہے اور اس ممانعت پر عمل پیرا نہ ہونے والوں کے لیے جہنم کی آگ کی وعید ہے کہ ایسے لوگ نار جہنم کا ایندھن ہوں گے۔ راویٔ حدیث: [حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا ] ان کا نام ہند بنت ابی امیہ ہے۔ ابوسلمہ عبداللہ بن عبدالاسود مخزومی کی زوجیت میں تھیں۔ حبشہ کی جانب پہلی ہجرت میں ان کے ساتھ تھیں‘ پھر دونوں مدینہ آگئے تھے۔ غزوئہ احد میں ابوسلمہ کو جو زخم لگا تھا اس کی وجہ سے وہ وفات پا گئے۔ ان کی وفات کے بعد شوال ۴ہجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اپنے حرم میں داخل فرما لیا۔ ۵۹یا ۶۲ ہجری میں وفات پائی۔ اس وقت ان کی عمر ۸۴ برس تھی۔ بقیع قبرستان میں دفن ہوئیں۔