بلوغ المرام - حدیث 142

كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْمَوَاقِيتِ ضعيف وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((لَا صَلَاةَ بَعْدَ الْفَجْرِ إِلَّا سَجْدَتَيْنِ)). أَخْرَجَهُ الْخَمْسَةُ، إِلَّا النَّسَائِيُّ. وَفِي رِوَايَةِ عَبْدِ الرَّزَّاقِ: ((لَا صَلَاةَ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ إِلَّا رَكْعَتَيْ الْفَجْرِ)). وَمِثْلُهُ لِلدَّارَقُطْنِيّ عَنِ ابْنِ عَمْرِوِ بْنِ الْعَاصِ.

ترجمہ - حدیث 142

کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل باب: اوقات نماز کا بیان حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’فجر کے طلوع ہونے کے بعد دو سنتوں کے علاوہ اور کوئی (نفل) نماز نہیں۔‘‘ (اسے نسائی کے علاوہ پانچوں نے روایت کیا ہے۔) اور عبدالرزاق کی روایت میں ہے: ’’طلوع فجر کے بعد صرف فجر کی دو رکعات ہیں۔‘‘ اور دارقطنی میں حضرت ابن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے بھی اسی طرح مروی ہے۔
تشریح : مذکورہ روایات کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور ابوداود کی تحقیق میں لکھا ہے کہ اس مسئلے کی بابت صحیح مسلم کی روایت: ۷۲۳ کفایت کرتی ہے۔ غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے‘ لہٰذا معلوم ہوا کہ طلوع فجر کے بعد فرضوں سے پہلے صرف دو رکعت سنتیں ہی پڑھی جائیں۔
تخریج : أخرجه أبوداود، التطوع، باب من رخص فيهما إذا كانت الشمس مرتفعة، حديث:1278، والترمذي، الصلاة، حديث:419، وابن ماجه، السنة، حديث:235 مختصرًا، وأحمد:2 /104، وعبدالرزاق: 3 /53، حديث:4757، ابن الحصين: مجهول، وحديث ابن عمرو أخرجه الدار قطني: 1 /419 وسنده ضعيف. مذکورہ روایات کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے اور ابوداود کی تحقیق میں لکھا ہے کہ اس مسئلے کی بابت صحیح مسلم کی روایت: ۷۲۳ کفایت کرتی ہے۔ غالباً اسی وجہ سے شیخ البانی رحمہ اللہ اور دیگر محققین نے اسے صحیح قرار دیا ہے‘ لہٰذا معلوم ہوا کہ طلوع فجر کے بعد فرضوں سے پہلے صرف دو رکعت سنتیں ہی پڑھی جائیں۔