بلوغ المرام - حدیث 1347

كِتَابُ الْجَامِعِ بَابُ الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ صحيح وَعَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((سَيِّدُ [ص:466] الِاسْتِغْفَارِ، أَنْ يَقُولَ الْعَبْدُ: اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِي، وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي، فَاغْفِرْ لِي; فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ)). أَخْرَجَهُ الْبُخَارِيُّ.

ترجمہ - حدیث 1347

کتاب: متفرق مضامین کی احادیث باب: ذکر اور دعا کا بیان حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سید الاستغفار یہ ہے کہ بندہ یوں کہے: [اَللّٰھُمَّ! أَنْتَ رَبِّي‘ لاَ إِلٰـہَ إِلاَّ أَنْتَ‘ خَلَقْتَنِي‘ وَأَنَا عَبْدُکَ‘ وَ أَنَا عَلٰی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ‘ أَعُوذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ‘ أَبُوئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَيَّ‘ وَ أَبُوئُ لَکَ بِذَنْبِي‘ فَاغْفِرْلِي‘ فَإِنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ]’’اے اللہ! تو میرا مالک و مُرَبِّي ہے‘ تیرے سوا اور کوئی الٰہ نہیں۔ تو نے مجھے پیدا کیا۔ اور میں تیرا بندہ ہوں اور اپنی استطاعت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں۔ جس برائی کا میں ارتکاب کر چکا ہوں اس سے تیری پناہ پکڑتا ہوں۔ تیرے مجھ پر جو احسان ہیں ان کا میں اعتراف کرتا ہوں، اور تیرے روبرو اپنے گناہوں کا اقرار کرتا ہوں، چنانچہ مجھے معاف فرما دے کیونکہ تیرے سوا گناہوں کو معاف کرنے والا اور کوئی بھی نہیں ہے۔‘‘ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔)
تشریح : اس حدیث کا بقیہ ارشاد نبوی یہ ہے کہ جس کسی نے اس دعا کو دل میں یقین رکھتے ہوئے صبح کے وقت پڑھا اور شام سے پہلے وفات پا گیا تو وہ اہل جنت میں سے ہے اور جس کسی نے اسے رات کے وقت یقین رکھتے ہوئے پڑھا اور وہ صبح سے پہلے فوت ہوگیا تو وہ بھی اہل جنت میں سے ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري، الدعوات، باب أفضل الا ستغفار...، حديث:6306. اس حدیث کا بقیہ ارشاد نبوی یہ ہے کہ جس کسی نے اس دعا کو دل میں یقین رکھتے ہوئے صبح کے وقت پڑھا اور شام سے پہلے وفات پا گیا تو وہ اہل جنت میں سے ہے اور جس کسی نے اسے رات کے وقت یقین رکھتے ہوئے پڑھا اور وہ صبح سے پہلے فوت ہوگیا تو وہ بھی اہل جنت میں سے ہے۔