كِتَابُ الْجَامِعِ بَابُ التَّرْغِيبِ فِي مَكَارِمِ الْأَخْلَاقِ صحيح وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((أَكْثَرُ مَا يُدْخِلُ الْجَنَّةَ تَقْوى اللَّهِ وَحُسْنُ الْخُلُقِ)). أَخْرَجَهُ التِّرْمِذِيُّ، وَصَحَّحَهُ الْحَاكِمُ.
کتاب: متفرق مضامین کی احادیث
باب: اچھے اخلاق کی ترغیب کا بیان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو چیز جنت میں جانے کا سب سے زیادہ باعث بنے گی وہ اللہ کا ڈر اور حسن خلق ہے۔‘‘ (اسے ترمذی نے نقل کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔)
تشریح :
1.اس حدیث میں تقویٰ اور حسن خلق اختیار کرنے والوں کو دخول جنت کا مژدہ اور خوشخبری سنائی گئی ہے۔ 2. تقویٰ کے معنی ہیں: اوامر پر عمل کرنا اور منہیات و نواہی سے رک جانا۔ اور حسن خلق‘ اچھے عمل و کردار کا نام ہے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام میں تقویٰ اور حسن خلق کا کیا مقام و مرتبہ ہے اور اس کی کتنی اہمیت و فضیلت ہے۔ اور یہ بھی معلوم ہو گیا کہ جنت مخلوق ہے اور موجود ہے۔
تخریج :
أخرجه الترمذي، البر والصلة، باب ما جاء في حسن الخلق، حديث:2004، والحاكم:4 /324.
1.اس حدیث میں تقویٰ اور حسن خلق اختیار کرنے والوں کو دخول جنت کا مژدہ اور خوشخبری سنائی گئی ہے۔ 2. تقویٰ کے معنی ہیں: اوامر پر عمل کرنا اور منہیات و نواہی سے رک جانا۔ اور حسن خلق‘ اچھے عمل و کردار کا نام ہے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلام میں تقویٰ اور حسن خلق کا کیا مقام و مرتبہ ہے اور اس کی کتنی اہمیت و فضیلت ہے۔ اور یہ بھی معلوم ہو گیا کہ جنت مخلوق ہے اور موجود ہے۔