كِتَابُ الْجَامِعِ بَابُ التَّرْغِيبِ فِي مَكَارِمِ الْأَخْلَاقِ صحيح وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَّامٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((يَا أَيُّهَا النَّاسُ! أَفْشُوا السَّلَام، وَصِلُوا الْأَرْحَامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَصَلُّوا بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ، تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ)). أَخْرَجَهُ التِّرْمِذِيُّ وَصَحَّحَهُ.
کتاب: متفرق مضامین کی احادیث
باب: اچھے اخلاق کی ترغیب کا بیان
حضرت عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’لوگو! سلام کو عام کرو‘ صلہ رحمی کرو‘ کھانا کھلاؤ اور رات کو نماز (تہجد) پڑھو جب دوسرے لوگ سورہے ہوں‘ جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔‘‘ (اسے ترمذی نے نقل کیا ہے اور صحیح کہا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث میں جن امور کو موجبات جنت قرار دیا گیا ہے ان میں تین کا تعلق انسانوں کے باہمی پیار اور محبت سے ہے اور ایک کا اللہ تعالیٰ کی عبادت سے‘ گویا اشارہ ہے کہ جس کا تعلق اللہ اور اللہ کے بندوں سے درست ہوا وہ جنت میں جائے گا اور جو ان امور خیر کی پابندی کرے گا اس کے لیے حصول جنت کا راستہ آسان ہو جائے گا‘ وہ نیکی کی شاہراہ پر چل نکلے گا اور برائیوں سے اجتناب کرے گا۔
تخریج :
أخرجه الترمذي، الأطعمة، باب ما جاء في فضل إطعام الطعام، حديث:1855.
اس حدیث میں جن امور کو موجبات جنت قرار دیا گیا ہے ان میں تین کا تعلق انسانوں کے باہمی پیار اور محبت سے ہے اور ایک کا اللہ تعالیٰ کی عبادت سے‘ گویا اشارہ ہے کہ جس کا تعلق اللہ اور اللہ کے بندوں سے درست ہوا وہ جنت میں جائے گا اور جو ان امور خیر کی پابندی کرے گا اس کے لیے حصول جنت کا راستہ آسان ہو جائے گا‘ وہ نیکی کی شاہراہ پر چل نکلے گا اور برائیوں سے اجتناب کرے گا۔