كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابُ الْمَوَاقِيتِ صحيح وَعَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي الْمَغْرِبَ مَعَ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم - فَيَنْصَرِفُ أَحَدُنَا وَإِنَّهُ لَيُبْصِرُ مَوَاقِعَ نَبْلِهِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.
کتاب: نماز سے متعلق احکام و مسائل
باب: اوقات نماز کا بیان
حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نماز مغرب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے‘ پھر ہم میں سے کوئی نماز سے فارغ ہو کر واپس ہوتا تو اپنے تیروں کے گرنے کی جگہوں کو دیکھ لیتا۔ (بخاری و مسلم)
تشریح :
نماز مغرب میں زیادہ تاخیر جائز نہیں۔ اس کے ادا کرنے میں جلدی ہی بہتر ہے جیسا کہ اس حدیث سے ظاہر ہوتا ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابوعبداللہ تھی۔ کم عمری کی وجہ سے غزوئہ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔ غزوئہ احد اور بعد کے غزوات میں برابر شریک رہے۔ ۷۳ یا ۷۴ ہجری میں ۸۶ برس کی عمر میں وفات پائی۔
تخریج :
أخرجه البخاري، مواقيت الصلاة، باب وقت المغرب، حديث:559، ومسلم، المساجد، باب بيان أن أول وقت المغرب عند غروب الشمس، حديث:637.
نماز مغرب میں زیادہ تاخیر جائز نہیں۔ اس کے ادا کرنے میں جلدی ہی بہتر ہے جیسا کہ اس حدیث سے ظاہر ہوتا ہے۔ راوئ حدیث: [حضرت رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ ] ان کی کنیت ابوعبداللہ تھی۔ کم عمری کی وجہ سے غزوئہ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔ غزوئہ احد اور بعد کے غزوات میں برابر شریک رہے۔ ۷۳ یا ۷۴ ہجری میں ۸۶ برس کی عمر میں وفات پائی۔