كِتَابُ الْجَامِعِ بَابُ الرَّهَبِ مِنْ مَسَاوِئِ الْأَخْلَاقِ صحيح وَعَنْ جَابِرٍ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: ((اتَّقُوا الظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَاتَّقُوا الشُّحَّ، فَإِنَّهُ أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ)). أَخْرَجَهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: متفرق مضامین کی احادیث
باب: برے اخلاق سے ڈرانے کا بیان
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے‘ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ظلم سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے روز اندھیروں کی شکل میں ہو گا‘ نیز بخیلی سے بھی بچو کیونکہ اس نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کر دیا ہے۔‘‘ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث میں بھی ظلم سے منع کیا گیا ہے کہ قیامت کے روز یہ تاریکیوں اور اندھیروں کی شکل میں سامنے آئے گا۔ جہاں روشنی اور نور کی ضرورت ہوگی وہاں تاریکیوں اور اندھیروں سے پالا پڑے گا‘ نیز اس میں لالچ و کنجوسی سے بچنے کا بھی حکم ہے۔ اور شُحّ‘ حصول مال کے لالچ اور حرص کے ساتھ ساتھ اس کے خرچ کرنے میں بخل اور کنجوسی کو کہتے ہیں۔ اور یہی حرص و بخل ہمیشہ خون ریزی اور بدعملی کا باعث بنتا ہے جس سے حدیث میں خبردار کیا گیا ہے۔ (سبل السلام)
تخریج :
أخرجه مسلم، البر والصلة، باب تحريم الظلم، حديث:2578.
اس حدیث میں بھی ظلم سے منع کیا گیا ہے کہ قیامت کے روز یہ تاریکیوں اور اندھیروں کی شکل میں سامنے آئے گا۔ جہاں روشنی اور نور کی ضرورت ہوگی وہاں تاریکیوں اور اندھیروں سے پالا پڑے گا‘ نیز اس میں لالچ و کنجوسی سے بچنے کا بھی حکم ہے۔ اور شُحّ‘ حصول مال کے لالچ اور حرص کے ساتھ ساتھ اس کے خرچ کرنے میں بخل اور کنجوسی کو کہتے ہیں۔ اور یہی حرص و بخل ہمیشہ خون ریزی اور بدعملی کا باعث بنتا ہے جس سے حدیث میں خبردار کیا گیا ہے۔ (سبل السلام)