كِتَابُ الْعِتْقِ بَابُ الْمُدَبَّرِ وَالْمُكَاتَبِ وَأُمِّ الْوَلَدِ ضعيف وَعَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ - رضي الله عنه - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((مَنْ أَعَانَ مُجَاهِدًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ، أَوْ غَارِمًا فِي عُسْرَتِهِ، أَوْ مُكَاتَبًا فِي رَقَبَتِهِ، أَظَلَّهُ اللَّهُ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ)). رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَصَحَّحَهُ الْحَاكِمُ.
کتاب: غلام آزاد کرنے سے متعلق احکام و مسائل
باب: مدبَّر‘ مکاتَب اور ام ولد کا بیان
حضرت سہل بن حُنَیْـف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے مجاہد فی سبیل اللہ کی اعانت کی یا تنگ دستی میں کسی مقروض سے تعاون کیا یا کسی مکاتب کے زرِ کتابت کی ادائیگی میں اس کی مدد کی تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کو اس روز سایہ عطا فرمائے گا جس روز اس کے سائے کے سوا کوئی سایہ نہیں ہوگا۔‘‘(اسے احمد نے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔)
تشریح :
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے‘ تاہم اسلام خیر خواہی‘ مواسات اور باہمی ہمدردی کا درس دیتا ہے اور تنگ دستی میں ایک دوسرے سے تعاون کی تلقین کرتا اور ترغیب دیتا ہے۔
تخریج :
أخرجه أحمد:3 /487، والحاكم:2 /89، 90، عبدالله بن سهل بن حنيف وثقه الحاكم وحده، ولبعض حديثه شواهد.
مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہے‘ تاہم اسلام خیر خواہی‘ مواسات اور باہمی ہمدردی کا درس دیتا ہے اور تنگ دستی میں ایک دوسرے سے تعاون کی تلقین کرتا اور ترغیب دیتا ہے۔