بلوغ المرام - حدیث 1230

كِتَابُ الْعِتْقِ بَابُ الْمُدَبَّرِ وَالْمُكَاتَبِ وَأُمِّ الْوَلَدِ حسن وَعَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ - صلى الله عليه وسلم: ((قَالَ: ((الْمُكَاتَبُ عَبْدٌ مَا بَقِيَ عَلَيْهِ مِنْ مُكَاتَبَتِهِ دِرْهَمٌ)). أَخْرَجَهُ أَبُو دَاوُدَ بِإِسْنَادٍ حَسَنٍ وَأَصْلُهُ عِنْدَ أَحْمَدَ، وَالثَّلَاثَةِ، وَصَحَّحَهُ الْحَاكِمُ.

ترجمہ - حدیث 1230

کتاب: غلام آزاد کرنے سے متعلق احکام و مسائل باب: مدبَّر‘ مکاتَب اور ام ولد کا بیان حضرت عمرو بن شعیب اپنے باپ سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مکاتب اس وقت تک غلام ہی ہے جب تک اس کی مکاتبت سے اس کے ذمے ایک درہم بھی باقی ہے۔‘‘ (اسے ابوداود نے حسن سند سے روایت کیا ہے اور اس کی اصل احمد اور تینوں کے ہاں ہے۔ اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے۔)
تشریح : اس حدیث کا خلاصہ یہ ہے کہ ’’مکاتب‘‘ جب تک طے شدہ رقم ادا نہ کر سکے اس وقت تک وہ غلام ہی رہے گا اور مالک اس سے خدمت لے سکے گا۔ جمہور علماء کا یہی مذہب ہے۔
تخریج : أخرجه أبوداود، العتق، باب في المكاتب يؤدي بعض كتابته فيعجز أو يموت، حديث:3926، وأصله أخرجه أبوداود، العتق، حديث:3927، والترمذي، البيوع، حديث:1260، وابن ماجه، العتق، حديث:2519، وأحمد:2 /178، 184،206، 209، وهو حديث حسن. اس حدیث کا خلاصہ یہ ہے کہ ’’مکاتب‘‘ جب تک طے شدہ رقم ادا نہ کر سکے اس وقت تک وہ غلام ہی رہے گا اور مالک اس سے خدمت لے سکے گا۔ جمہور علماء کا یہی مذہب ہے۔