بلوغ المرام - حدیث 1219

كِتَاب الْقَضَاءِ بَابُ الدَّعْوَى وَالْبَيِّنَاتِ صحيح وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا - قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - ذَاتَ يَوْمٍ مَسْرُورًا، تَبْرُقُ أَسَارِيرُ وَجْهِهِ. فَقَالَ: ((أَلَمْ تَرَيْ إِلَى مُجَزِّزٍ الْمُدْلِجِيِّ? نَظَرَ آنِفًا إِلَى زَيْدِ بْنِ حَارِثَةَ، وَأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ))، فَقَالَ: ((هَذِهِ أَقْدَامٌ بَعْضُهَا مِنْ بَعْضٍ)). مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ.

ترجمہ - حدیث 1219

کتاب: قضا سے متعلق احکام و مسائل باب: دعویٰ اور دلائل کا بیان حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے‘ وہ فرماتی ہیں کہ ایک روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم خوش و خرم میرے ہاں تشریف لائے۔ آپ کے رخ انور کے خطوط چمک رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا تجھے معلوم نہیں کہ مجزز مدلجی نے ابھی زید بن حارثہ اور اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کو دیکھ کر کہا ہے کہ یہ پاؤں ایک دوسرے کا جز ہیں۔‘‘ (بخاری و مسلم)
تشریح : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ثبوت نسب کے سلسلے میں قیافہ شناسی سے کام لیا جا سکتا ہے اور یہ فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے اور عدالت اسے تسلیم کرسکتی ہے۔
تخریج : أخرجه البخاري، الفرائض، باب القائف، حديث:6770، 3555، ومسلم، الرضاع، باب العمل بإلحاق القائف الولد، حديث:1459. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ثبوت نسب کے سلسلے میں قیافہ شناسی سے کام لیا جا سکتا ہے اور یہ فیصلہ کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے اور عدالت اسے تسلیم کرسکتی ہے۔