كِتَاب الْقَضَاءِ بَابُ الدَّعْوَى وَالْبَيِّنَاتِ صحيح وَعَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْحَارِثِيُّ - رضي الله عنه: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((مَنِ اقْتَطَعَ حَقَّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ، فَقَدْ أَوْجَبَ اللَّهُ لَهُ النَّارَ، وَحَرَّمَ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ)). فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: وَإِنْ كَانَ شَيْئًا يَسِيرًا يَا رَسُولَ اللَّهِ? قَالَ: ((وَإِنْ قَضِيبٌ مِنْ أَرَاكٍ)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: قضا سے متعلق احکام و مسائل
باب: دعویٰ اور دلائل کا بیان
حضرت ابوامامہ حارثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے کسی مسلمان آدمی کا حق اپنی قسم کے ذریعے سے مارا تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے دوزخ واجب کر دے گا اور اس پر جنت حرام قرار دے گا۔‘‘ ایک شخص نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول ! اگرچہ کوئی حقیر اور معمولی چیز ہو؟ آپ نے فرمایا: ’’اگرچہ پیلو کی ایک شاخ ہو۔‘‘ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
راوئ حدیث: [حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ ] یہ صاحب‘ ابوامامہ بن ثعلبہ انصاری حارثی تھے۔ ان کے نام میں بہت اختلاف ہے۔ صحیح یہ ہے کہ ان کا نام ایاس بن ثعلبہ تھا۔ یہ بنو حارث بن خزرج سے تھے۔ ایک قول یہ ہے کہ یہ انصار کے حلیف قبیلہ بنوبَليِّّ سے تھے اور قدیم الاسلام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے تھے۔ اپنی والدہ کی تیمارداری کی وجہ سے غزوۂ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔
تخریج :
أخرجه مسلم، الإيمان، باب وعيد من اقتطع حق مسلم بيمين فاجرة بالنار، حديث:137.
راوئ حدیث: [حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ ] یہ صاحب‘ ابوامامہ بن ثعلبہ انصاری حارثی تھے۔ ان کے نام میں بہت اختلاف ہے۔ صحیح یہ ہے کہ ان کا نام ایاس بن ثعلبہ تھا۔ یہ بنو حارث بن خزرج سے تھے۔ ایک قول یہ ہے کہ یہ انصار کے حلیف قبیلہ بنوبَليِّّ سے تھے اور قدیم الاسلام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں سے تھے۔ اپنی والدہ کی تیمارداری کی وجہ سے غزوۂ بدر میں شریک نہ ہو سکے۔