كِتَاب الْأَيْمَانُ وَالنُّذُورُ بَاب الْأَيْمَانُ وَالنُّذُورُ صحيح وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا; أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: ((مَنْ حَلَفِ عَلَى يَمِينٍ فَقَالَ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ، فَلَا حِنْثَ عَلَيْهِ)). رَوَاهُ الْخَمْسَةُ وَصَحَّحَهُ ابْنُ حِبَّانَ.
کتاب: قسموں اور نذروں سے متعلق احکام و مسائل
باب: قسموں اور نذروں سے متعلق احکام و مسائل
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص کسی کام پر قسم کھائے اور ساتھ ہی ان شاء اللہ کہے تو اس پر قسم توڑنے کا جرم نہیں ہے۔‘‘ (اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے‘ نیز ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر قسم کھانے والا ساتھ ہی ان شاء اللہ کہہ دے تو وہ قسم توڑنے کا مرتکب کہلائے گا نہ اس پر کفارہ لازم ہوگاکیونکہ قسم کو جب مشیت الٰہی سے مقید کر دیا جائے تو بالاتفاق وہ قسم منعقد نہیں ہوتی ۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الأيمان والنذور، باب الاستثناء في اليمين، حديث:3261، والترمذي، النذور والأيمان، حديث:1531، والنسائي، الأيمان والنذور، حديث:3824، وابن ماجه، الكفارات، حديث:2105، 2106، وأحمد:2 /10، وابن حبان (الموارد)، حديث:1183، 1184.
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر قسم کھانے والا ساتھ ہی ان شاء اللہ کہہ دے تو وہ قسم توڑنے کا مرتکب کہلائے گا نہ اس پر کفارہ لازم ہوگاکیونکہ قسم کو جب مشیت الٰہی سے مقید کر دیا جائے تو بالاتفاق وہ قسم منعقد نہیں ہوتی ۔