كِتَاب الْأَطْعِمَةِ بَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ صحيح وَعَنْ جَابِرِ بنِ عَبْدِ اللَّهِ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - أَنْ يُقْتَلَ شَيْءٌ مِنَ الدَّوَابِّ صَبْرًا. رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: کھانے سے متعلق احکام و مسائل
باب: شکار اور ذبائح کا بیان
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی جانور کو باندھ کر قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔ (اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
باندھ کر قتل کرنے کے معنی یہ ہیں کہ کسی جاندار کو زندہ باندھ کر اسے نشانہ لگا کر مارا جائے کہ وہ جاں بحق ہو جائے۔ جہاں تک باندھ کر ذبح کرنے کا تعلق ہے تو وہ جائز ہے۔ وہ باندھ کر قتل کرنے کے ضمن میں نہیں آتا۔
تخریج :
أخرجه مسلم، الصيد والذبائح، باب النهي عن صبر البهائم، حديث:1959.
باندھ کر قتل کرنے کے معنی یہ ہیں کہ کسی جاندار کو زندہ باندھ کر اسے نشانہ لگا کر مارا جائے کہ وہ جاں بحق ہو جائے۔ جہاں تک باندھ کر ذبح کرنے کا تعلق ہے تو وہ جائز ہے۔ وہ باندھ کر قتل کرنے کے ضمن میں نہیں آتا۔