كِتَاب الْأَطْعِمَةِ بَاب الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ صحيح وَعَنْ عَدِيٍّ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ: ((إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، وَإِذَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ، فَقُتِلَ، فَإِنَّهُ وَقِيذٌ، فَلَا تَأْكُلْ)). رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ.
کتاب: کھانے سے متعلق احکام و مسائل
باب: شکار اور ذبائح کا بیان
حضرت عدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معراض کے شکار کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر تو نوک کی جانب سے مارے تو پھر کھا لے اور اگر چوڑائی کی طرف سے مارے اور جانور مر جائے تو یہ چوٹ سے مرنے والا جانور ہے‘ لہٰذا اسے نہ کھا۔‘‘ (اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شکار میں یہ اصول ہے کہ اگر تو جانور کسی تیز دھار چیز سے زخمی ہو کر خون بہہ جانے کی وجہ سے مرے تو اسے کھانا حلال ہے اور اگر کسی چیز کی ضرب اور چوٹ سے مرے تو اسے کھانا حرام ہے۔
تخریج :
أخرجه البخاري، الذبائح والصيد، باب إذا وجد مع الصيد كلبًا أخر، حديث:5486.
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شکار میں یہ اصول ہے کہ اگر تو جانور کسی تیز دھار چیز سے زخمی ہو کر خون بہہ جانے کی وجہ سے مرے تو اسے کھانا حلال ہے اور اگر کسی چیز کی ضرب اور چوٹ سے مرے تو اسے کھانا حرام ہے۔