بلوغ المرام - حدیث 1140

كِتَاب الْأَطْعِمَةِ بَاب الْأَطْعِمَةِ صحيح وَعَنِ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ قَالَ: قُلْتُ لِجَابِرٍ: الضَّبُعُ صَيْدٌ هِيَ؟ قَالَ: نَعَمْ. قُلْتُ: قَالَهُ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - قَالَ: نَعَمْ. رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَالْأَرْبَعَةَ وَصَحَّحَهُ الْبُخَارِيُّ، وَابْنُ حِبَّانَ.

ترجمہ - حدیث 1140

کتاب: کھانے سے متعلق احکام و مسائل باب: کھانے سے متعلق احکام و مسائل حضرت ابن ابی عمار رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ کیا لگڑ بھگا بھی شکار ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں۔ میں نے پھر پوچھا: (کیا)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے؟ انھوں نے کہا: ہاں۔ (اسے احمد اور چاروں نے روایت کیا ہے‘ نیز بخاری اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔)
تشریح : راوئ حدیث: [ابن ابی عمار] ان کا نام عبدالرحمن بن عبداللہ بن ابی عمار قریشی مکی ہے۔ کثرت عبادت کی وجہ سے ان کا لقب قـسّ، یعنی راہب تھا۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے انھیں ثقہ قرار دیا ہے۔
تخریج : [إسناد صحيح] أخرجه أبوداود، الأطعمة، باب في أكل الضبع، حديث:3801، والترمذي، الأطعمة، حديث:1791، والنسائي، الصيد، حديث:4328، وابن ماجه، الصيد، حديث:3236، وأحمد:3 /318، 322. راوئ حدیث: [ابن ابی عمار] ان کا نام عبدالرحمن بن عبداللہ بن ابی عمار قریشی مکی ہے۔ کثرت عبادت کی وجہ سے ان کا لقب قـسّ، یعنی راہب تھا۔ امام نسائی رحمہ اللہ نے انھیں ثقہ قرار دیا ہے۔