بلوغ المرام - حدیث 1136

كِتَاب الْأَطْعِمَةِ بَاب الْأَطْعِمَةِ صحيح وَعَنْ جَابِرٍ - رضي الله عنه - قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ، وَأَذِنَ فِي لُحُومِ الْخَيْلِ. مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَفِي لَفْظِ الْبُخَارِيِّ: ((وَرَخَّصَ)).

ترجمہ - حدیث 1136

کتاب: کھانے سے متعلق احکام و مسائل باب: کھانے سے متعلق احکام و مسائل حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے روز گھریلو گدھوں کے گوشت کھانے سے منع فرمایا تھا اور گھوڑوں کے گوشت کی اجازت دی تھی۔ (بخاری و مسلم) اور بخاری کی روایت میں أَذِنَ کی بجائے رَخَّصَ کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں کہ آپ نے رخصت دی۔
تشریح : 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خیبر کے روز گھریلو گدھوں کا گوشت کھانا حرام قرار دیا گیا۔ اس سے پہلے اس کی اجازت تھی۔ تو گویا احکام بتدریج نافذ کیے گئے ہیں۔ 2. حرام کیے جانے کی وجہ جیسا کہ بخاری میں بھی آیا ہے کہ یہ ناپاک و پلید حیوان ہے۔ جمہور علماء‘ صحابہ و تابعین وغیرہ اسی طرف گئے ہیں۔ 3. یہ بھی معلوم ہوا کہ گھوڑے کا گوشت حلال ہے۔ 4. رخصت اور اذن کا لفظ غالباً اس لیے فرمایا کہ گھوڑوں کی کمی کی وجہ سے تنزیہی طور پر ممنوع قرار دیا تھا‘ پھر رخصت دے دی۔ زیدبن علی‘ امام شافعی اور امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ کے شاگردان رشید ابویوسف اور محمد اور امام احمد اور اسحٰق بن راہویہ اور سلف و خلف رحمہم اللہ کے سب علماء اس کی حلت کے قائل ہیں لیکن امام مالک اور ابوحنیفہ رحمہما اللہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت حرام ہے۔ مگر یہ اور اسی موضوع کی دوسری احادیث صریحاً ان کے خلاف ہیں۔
تخریج : أخرجه البخاري، المغازي، باب غزوة خيبر، حديث:4219، ومسلم، الصيد والذبائح، باب إباحة أكل لحم الخيل، حديث:1941. 1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خیبر کے روز گھریلو گدھوں کا گوشت کھانا حرام قرار دیا گیا۔ اس سے پہلے اس کی اجازت تھی۔ تو گویا احکام بتدریج نافذ کیے گئے ہیں۔ 2. حرام کیے جانے کی وجہ جیسا کہ بخاری میں بھی آیا ہے کہ یہ ناپاک و پلید حیوان ہے۔ جمہور علماء‘ صحابہ و تابعین وغیرہ اسی طرف گئے ہیں۔ 3. یہ بھی معلوم ہوا کہ گھوڑے کا گوشت حلال ہے۔ 4. رخصت اور اذن کا لفظ غالباً اس لیے فرمایا کہ گھوڑوں کی کمی کی وجہ سے تنزیہی طور پر ممنوع قرار دیا تھا‘ پھر رخصت دے دی۔ زیدبن علی‘ امام شافعی اور امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ کے شاگردان رشید ابویوسف اور محمد اور امام احمد اور اسحٰق بن راہویہ اور سلف و خلف رحمہم اللہ کے سب علماء اس کی حلت کے قائل ہیں لیکن امام مالک اور ابوحنیفہ رحمہما اللہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت حرام ہے۔ مگر یہ اور اسی موضوع کی دوسری احادیث صریحاً ان کے خلاف ہیں۔