كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْجِهَادِ صحيح وَعَنْ عُمَرَ - رضي الله عنه - أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم - يَقُولُ: ((لَأُخْرِجَنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى مِنْ جَزِيرَةِ الْعَرَبِ، حَتَّى لَا أَدَعَ إِلَّا مُسْلِمًا)). رَوَاهُ مُسْلِمٌ.
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
باب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’میں یہود و نصاریٰ کو جزیرۃ العرب سے باہر نکال کر دم لوں گا۔ یہاں تک کہ (عرب میں) مسلمان کے سوا کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔‘‘(اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ جزیرۃ العرب سے کافروں اور یہود و نصاریٰ کو باہر نکال دیں۔ آپ کی زندگی میں اس پر پوری طرح عمل نہ کیا جا سکا‘ تاہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش اور آپ کے حکم (کہ عرب میں دو دین نہ رہیں) پرعمل درآمد کیا اور اپنے دور خلافت میں یہودیوں اور عیسائیوں کو جزیرۂ عرب سے جلا وطن کر دیا۔
تخریج :
أخرجه مسلم، الجهاد، باب إخراج اليهود والنصارٰى من جزيرة العرب، حديث:1767.
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش تھی کہ جزیرۃ العرب سے کافروں اور یہود و نصاریٰ کو باہر نکال دیں۔ آپ کی زندگی میں اس پر پوری طرح عمل نہ کیا جا سکا‘ تاہم حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش اور آپ کے حکم (کہ عرب میں دو دین نہ رہیں) پرعمل درآمد کیا اور اپنے دور خلافت میں یہودیوں اور عیسائیوں کو جزیرۂ عرب سے جلا وطن کر دیا۔