کِتَابُ الطَّھَارَۃِ بَابُ التَّيَمُّمِ ضعيف وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((التَّيَمُّمُ ضَرْبَتَانِ: ضَرْبَةٌ لِلْوَجْهِ، وَضَرْبَةٌ لِلْيَدَيْنِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ)). رَوَاهُ الدَّارَقُطْنِيُّ، وَصَحَّحَ الْأَئِمَّةُ وَقْفَهُ.
کتاب: طہارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: تیمم کے احکام ومسائل
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: ’’تیمم دو ضربوں سے ہوتا ہے‘ ایک ضرب چہرے کے لیے اور ایک ضرب دونوں ہاتھوں کے لیے۔‘‘ (اسے دارقطنی نے روایت کیا ہے اور دوسرے ائمہ نے اس کے موقوف ہونے کو صحیح کہا ہے۔)
تشریح :
[اَلتَّیَمُّمُ ضَـرْبَتَانِ…الخ] والی حدیث کو حاکم نے بھی مرفوعاً روایت کیا ہے۔ (الـمستـدرک لـلحــاکــم : ۱ /۱۸۰) ائمۂ حدیث نے علی بن ظبیان کے ضعیف ہونے کی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے اور دیگر علماء نے بھی اس کو ضعیف ہی قرار دیا ہے۔ اس کے اور بھی کئی طرق ہیں مگر سبھی ضعیف شمار کیے گئے ہیں۔
تخریج :
أخرجه الدارقطني في سننه:1 / 180، وقال الذهبي في تلخيص المستدرك:1 / 179، "بل(علي بن ظبيان) واه، قال ابن معين: ليس بشيء، وقال النسائي: "ليس بثقة"، وللحديث شواهد ضعيفة.
[اَلتَّیَمُّمُ ضَـرْبَتَانِ…الخ] والی حدیث کو حاکم نے بھی مرفوعاً روایت کیا ہے۔ (الـمستـدرک لـلحــاکــم : ۱ /۱۸۰) ائمۂ حدیث نے علی بن ظبیان کے ضعیف ہونے کی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے اور دیگر علماء نے بھی اس کو ضعیف ہی قرار دیا ہے۔ اس کے اور بھی کئی طرق ہیں مگر سبھی ضعیف شمار کیے گئے ہیں۔