كِتَابُ الْجِهَادِ بَابُ الْجِهَادِ ضعيف وَعَنْ سَمُرَةَ - رضي الله عنه - قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صلى الله عليه وسلم: ((اقْتُلُوا شُيُوخَ الْمُشْرِكِينَ، وَاسْتَبْقُوا شَرْخَهُمْ)). رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ، وَصَحَّحَهُ التِّرْمِذِيُّ.
کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
باب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مشرکین کے بوڑھوں (تجربہ کار و ماہر لوگوں) کو قتل کرو اور نو عمروں (نابالغ بچوں) کو باقی رہنے دو۔‘‘ (اسے ابوداود نے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح کہا ہے۔)
تشریح :
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ دشمنان اسلام کے ان بوڑھوں کو قتل کرنا جائز ہے جو جنگی مہارت و تجربہ اور جسمانی و ذہنی قوت رکھتے ہوں جبکہ نوخیز نوجوانوں کو قتل کرنے سے اجتناب کیا جائے ۔ ویسے بھی نوخیز نسل سے زیادہ امید رکھی جا سکتی ہے کہ وہ دائرۂ اسلام میں جلد داخل ہو کر اسلام کے پھیلانے میں ممد و معاون ثابت ہوں گے جبکہ معمر و عمر رسیدہ لوگوں سے اس کی امید کم ہی ہوتی ہے۔
تخریج :
أخرجه أبوداود، الجهاد، باب في قتل النساء، حديث:2670، والترمذي، السير، حديث:1583.* قتادة مدلس وعنعن.
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ دشمنان اسلام کے ان بوڑھوں کو قتل کرنا جائز ہے جو جنگی مہارت و تجربہ اور جسمانی و ذہنی قوت رکھتے ہوں جبکہ نوخیز نوجوانوں کو قتل کرنے سے اجتناب کیا جائے ۔ ویسے بھی نوخیز نسل سے زیادہ امید رکھی جا سکتی ہے کہ وہ دائرۂ اسلام میں جلد داخل ہو کر اسلام کے پھیلانے میں ممد و معاون ثابت ہوں گے جبکہ معمر و عمر رسیدہ لوگوں سے اس کی امید کم ہی ہوتی ہے۔